قائرہ: مصر کے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ملک کے جنوب مغربی علاقے میں مبینہ دہشت گردوں کے ٹھکانے پر کیے جانے والے آپریشن میں مسلح مقابلے کے نتیجے میں 20 پولیس افسران سمیت 54 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق مصری حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا تبادلہ قائرہ شہر کے مغرب میں 135 کلومیٹر دور صوبہ غزہ میں الواحات البحریہ کے علاقے میں جمعہ کی رات کو شروع ہوا۔

مصری حکام کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں نے خفیہ معلومات پر انسداد دہشت گردی کے سینیئر افسر کی کمان میں پولیس اہلکاروں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا۔

مزید پڑھیں: مصر: فوجی قافلے پر حملہ، 18 افراد ہلاک

انہوں نے مزید بتایا پولیس کی اس کارروائی کے بعد کیا ہوا معلوم نہیں کیا جاسکا لیکن ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکاروں کے پاس اسلحہ ختم ہوجانے کے باعث دہشت گردوں نے ان کو اپنے گھیرے میں لے کر قتل کردیا جبکہ ایک پولیس افسر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔

ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست پر بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گرد پہلے سے پولیس اہلکاروں پر حملے کے لیے تیار تھے اور یہ ایک سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ واقعہ ہے۔

مصر کے وزیر داخلہ نے سرکاری ٹی وی پر اپنے جاری بیان میں ہلاکتوں کی تعداد انتہائی کم بتاتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے میں 16 پولیس اہلکار جبکہ 15 دہشت گرد ہلاک یا زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: مصر:کاربم دھماکے میں 10 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

گذشتہ روز جاری ہونے والے سرکاری اعلامیے کے مطابق اس واقعے میں پولیس اہلکار کی بڑی تعداد میں ہلاکت کی تحقیقات کی جائیں گی، جو بظاہر خفیہ معلومات کے تبادلے اور تعاون کی ناکامی ہے۔

واضح رہے کہ کسی بھی تنظیم یا گروپ نے پولیس پر ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی جبکہ کہا جارہا ہے کہ اس حملے میں داعش کے ملوث ہونے کے امکانات ہیں۔

مزید پڑھیں: مصر:قبطی مسیحیوں کی بس پر حملے میں 23 افراد ہلاک

امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے ورثا سے اظہار تعزیت کی۔


یہ رپورٹ 22 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں