چینی سفارت خانے نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گرد نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والی تنظیم مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ کا ایک رکن 'پاکستان میں داخل ہوگیا ہے' اور چینی سفیر سن وائی ڈونگ کے لیے خطرہ ہے۔

چینی سفارت خانے کی جانب سے یہ اطلاع ایک خط کی صورت میں تحریری طور پر وزات داخلہ کو دی گئی تھی اور یہ خط گزشتہ روز میڈیا میں پہنچ گیا تھا۔

ڈان نے چینی سفارت خانے اور وزارت داخلہ سے رابطہ کیا تو دونوں جانب سے نہ تو اس کی تصدیق ہوئی اور نہ ہی مسترد کیا گیا جبکہ اس معاملے پر مزید بات کرنے سے بھی انکار کیا گیا۔

چینی سفارت خانے نے خط میں پاکستان سے درخواست کیا ہے کہ پاکستان میں موجود چینی کمپنیوں اور چینی شہریوں کی سیکیورٹی کو بڑھائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ سے دو چینی باشندے اغوا

وزارت داخلہ کو سفارت خانے کی جانب سے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرکے چین کے حوالےکرنا کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ خط چینی سفارت خانے کے لیٹر ہیڈ پر تحریر کیا گیا ہے اور اس پر پولیس افسر اور پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے فوکل پرسن پنگ یونفائی کے دستخط ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال جون میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) نے دو چینی شہریوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جنھیں مئی میں کوئٹہ سے اغوا کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:مغوی چینی شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات جاری ہیں:دفتر خارجہ

چین کی جانب سے 57 ارب ڈالر کے منصوبے سی پیک کے تحت تعمیر کیے جانے والے پاور پلانٹس، ریلوے اور سڑکوں کے لیے سیکیورٹی بڑھانے پر زور دیا جاتا رہا ہے جس کے تحت گوادر پورٹ کو مغربی چین سے منسلک کیا جائے گا۔

بعد ازاں جولائی میں سندھ کے علاقے گھوٹکی میں چینی شہریوں پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد صوبائی وزیرداخلہ سہیل انورسیال نے سی پیک منصوبے پر کام کرنے والے غیرملکیوں اور چینیوں کی غیرمعمولی سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں