جاپان کے وزیراعظم شینزو آبے نے ملک میں ہونے والے قبل ازانتخابات میں کامیابی حاصل کرکے شمالی کوریا کے خلاف سخت موقف اور دنیا کی تیسری بڑی معیشت کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مینڈیٹ حاصل کرلیا۔

جاپان کے ایک نجی چینل ٹی بی ایس کے مطابق شینزو آبے کے اعتدال پسند اتحاد نے 465 اراکین پر مشتمل پارلیمان میں 311 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔

طویل عرصے تک حکمرانی کا اعزاز حاصل کرنے والے وزیراعظم کی کامیابی سے جوہری طاقت شمالی کوریا کی دھمکیوں کے خلاف خطے میں امریکا کے اہم تحادی کے طور پر اپنے عزائم کو پورے کرنے کا موقع مل گیا ہے۔

یاد رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے جاپان کوختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک ماہ کے فرق سے دو مرتبہ میزائل داغے گئے تھے جس کے بعد شینزو آبے نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

جاپانی اخبار یومیوری نے اپنی ویب سائٹ میں لکھا ہے کہ شینزو آبے نے 'ناقابل یقین جیت' حاصل کر لی ہے۔

جاپان میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باوجود عوام کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کے لیے اسٹیشنوں میں موجود تھی جہاں پولنگ کا آغاز صبح 7 بجے شروع ہوا اور یہ سلسلہ رات 8 بجے تک جاری رہا۔

جبکہ حکمران اتحاد نے اپوزیشن کے آپس میں اختلاف کا بھی بھرپور فائدہ اٹھایا۔

یاد رہے کہ شینزو آبے نے جاپان میں ایک سال قبل ہی انتخابات کا اعلان کرکے سب کو حیرت زدہ کردیا تھا جہاں ان کا موقف تھا کہ شمالی کوریا کے تنازع اور دیگر معاملات پر عوام کا فیصلہ لیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں