پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اوررکن قومی اسمبلی محمودخان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان میں رہنے والی تمام اقوام کے درمیان ایک آئینی رشتہ موجود ہے،ملک کے معاملات اس وقت چلیں گے جب پارلیمنٹ بالادست ہو گی اور فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ محب وطن قبائل کی مرضی کے مطابق کیا جائے۔

کنونشن سینٹراسلام آباد میں پختونخواملی عوامی پارٹی کے زیراہتمام منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتون کسی انسان سے مذہب، نسل اورفرقہ کی بنیاد پر نفرت نہیں کرتا، پاکستان کے بنانے میں پشتونوں نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور انگریزوں سے آزاد ی حاصل کرنے کے لیے سب سے زیادہ جیلیں پشتونوں نے کاٹی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی قوموں کے درمیان ایک آئینی رشتہ ہے، آئین کو نہ چھیڑا جائے کیونکہ اس سے ملک کو نقصان ہوگا اورماضی میں ہم اس کا خمیازہ بھگت چکے ہیں۔

حکمران جماعت کے اتحادی رہنما کا کہنا تھا کہ بہتر یہی ہوگا کہ ملک کو آئین کے مطابق چلنے دیا جائے، ملک سے ہمارا رشتہ فاتح اور مفتوح کا نہیں ہے،پاکستان ایک وفاق ہے اورصرف آئین اور انصاف پر مبنی پاکستان چل سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خود اس سرزمین کی حفاظت اپنے سر کی قیمت پر کرنی ہوگی جتنا پاکستان دوسروں کو عزیز ہے اتنا عزیز ہمیں بھی ہے اور وطن عزیز کے لئے سب سے زیادہ جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پشتون ہیں لیکن محب وطنوں پر پاکستان مخالفت کے دھبے لگائے جارہے ہیں۔

اس موقع پر قبائلیوں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی اور فاٹا کو الگ صوبہ بنانے کی تحریک کے سربراہ اور سابق سفیر ایاز وزیرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے نہیں دیں گے، فاٹا کو ایک نئے شکل میں خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے۔

انھوں نے فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ کرنےکے لیے ریفرنڈم کی تجویز دی۔

جلسہ عام میں متعدد قراردادیں بھی منظور کرلی گئیں جن میں فاٹا کے موجود آئینی حثیت کو برقرار رکھتے ہوئے فاٹا کے عوام کی مرضی و منشا کے ذریعے خود مختار منتخب کونسل اور منتخب ایگزیکٹیو کا قیام عمل میں لانے کا مطالبہ کیا گیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

israr Muhammad Khan Yousafzai Oct 23, 2017 01:38am
محمود حان اچکزئی کے تقریر کے اکثر باتوں سے متفق ھیں ہر پاکستانی کا ایک آئینی رشتہ موجود ھے جو ایک ناقابل تردید حقیقت ھے ہر پاکستانی محب وطن ھے پارلیمنٹ کو مظبوط بنانا ھوگا آئین کی پاسداری ھونی چاہئے مگر اچکزئی کے فاٹا والے حیالات سے قطعی متفق نہیں فاٹا والے خیبرپختون خوا میں ضم ھونا چاہتے ھیں اور ملک کے تمام سیاسی پارٹیاں بھی اس پر ایک اواز ھیں محمود حان اچکزئی اور فضل رحمان صاحب کو قبائیلی عوام کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے موجودہ قبائلی علاقے ماضی میں پختون خوا کا حصہ رہے ھیں انگریز نے پختون خوا سسے الگ کیا تھا اب دوبارہ پختون خوا میں شامل ھورہے ھیں اس پر کسی کو کیا اعتراض ھوسکتا ھے