پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اپنی جماعت کے قبل از وقت انتخابات کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نئے مینڈیٹ سے جمہوریت کو مضبوطی ملے گی اور ملک کو در پیش سماجی و معاشی مسائل سے چھٹکارا مل سکے گا۔

اٹک کے لالہ زار اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر اگلے انتخابات میں ان کی جماعت حکومت میں آئی تو پاکستان میں بیرونی دباؤ اور اثرو رسوخ کو ختم کردیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'وہ ملک جو بیرونی قرضوں میں ڈوبا ہوا ہو اسے اپنے خارجہ معاملات پر پالیسی بنانے میں دباؤ کا سامنا رہتا ہے اور جو بھی آپکو قرضہ دیتا ہے وہ آب سے آپ کی آزادی چھین لیتا ہے، ہم کسی کے آگے قرضے کے لیے سر نہیں جھکائیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'نئے پاکستان میں ہم ایسی خارجہ پالیسی بنائیں گے جو عوام کے مفاد میں ہوگی اور پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کریں گے'۔

مزید پڑھیں: ہمارا مقابلہ سیاست دانوں سے نہیں مافیاز سے ہے، عمران خان

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف ایسی نئی پالیسی تیار کرے گی جس سے ملک کے 10 کروڑ عوام جو غربت کی سطح سے نیچے رہ رہے ہیں، انہیں روزگار مل سکے گا۔

حکومت کے ایل این جی معاہدے کے بارے میں چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران سے قطر کے مقابلے میں زیادہ سستی گیس حاصل کرسکتا ہے۔

عمران خان نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'ملک میں اب ظلم کا نظام مزید نہیں چل سکتا اور آپ سب کو شریف خاندان سمیت تمام کرپٹ سیاستدانوں کے خلاف اپنے مستقبل کو بچانے کے لیے کھڑے ہونا ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہماری عدالت پاناما پیپرز کیس کے فیصلے پر مستحکم ہے جبکہ فوج کے دو افسران نے بھی جے آئی ٹی میں اپنا پورا کردار نبھایا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے الیکشن ریفارمز ایکٹ 2017 سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

غربت، بے روزگاری اور ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان پر عمران خان کا کہنا تھا کہ 'مغربی ممالک میں کمزور عوام کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے مناسب پالیسیز بنائی جاتی ہیں جبکہ پاکستان میں 10 کروڑ عوام غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں'۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے 'عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان احتساب کے عمل کو اپنے قبضے میں لیتے ہوئے اداروں کے بیچ تضاد پیدا کر رہا ہے'۔

تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ' مجھے حیرت ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے عہدہ حاصل کرتے ہی کیسے اپنے اثاثوں کو پہلے سے دوگنا کرلیا'۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ نا اہل وزیر اعظم نواز شریف جو اسٹیبلشمنٹ اور عدالت کے خلاف جارہے تھے، بھول گئے تھے کہ یہی فوج تھی جس کی وجہ سے وہ واپس اقتدار میں آئے۔

مزید پڑھیں: سندھ کو زرداری راج میں رہنے نہیں دوں گا، عمران خان

وزیر داخلہ احسن اقبال کے کرپشن کو بڑا مسئلہ قرار نہ دینے کے بیان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'کسی بھی ملک میں کرپٹ اور مجرم قرار دیے گئے شخص کو قانونی طور پر کسی جماعت کا سربراہ بننے کی اجازت نہیں ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ صرف انہیں یاد رکھتے ہیں جنہوں نے ان کی بھلائی کے لیے کام کیا ہو جبکہ زیادہ تر افراد نے سیاست میں اپنے مفاد کے لیے شمولیت اختیار کی اور عام عوام ایسے لوگوں سے نفرت کرتی ہے۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے سابق ڈسٹرکٹ ناظم طاہر صادق کو تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان نے طاہر صادق کا گرم جوشی سے استقبال کیا ہے۔


یہ خبر 7 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں