پاناما پیپرز کیس کے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے دائر درخواست پر خلافِ توقع فیصلہ آنے کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ایک مرتبہ پھر عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج نواز شریف نہیں بلکہ ’انصاف‘ خود نشانہ بن گیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف دیا جانے والا فیصلہ صرف انتہائی دباؤ میں دیا جاسکتا تھا علاوہ ازیں اس طرح کا فیصلہ نا قابلِ تصور ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا نام درخواست کے تفصیلی فیصلے میں اس لیے آیا ہے کیونکہ وہ شریف خاندان کے خلاف ہونے والی ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرتی رہی تھیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنا ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی درخواست پر سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد یہ بات سامنے آگئی کہ نواز شریف نے عوام کا پیسہ لوٹ کر منی لانڈرنگ کی اور اپنی صاحبزادی مریم نواز کے نام پر لندن میں جائیداد خریدی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی نااہلی:نظر ثانی درخواست کا تفصیلی فیصلہ جاری

مریم نواز نے ایک نجی ٹی وی چینل کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’قانون اور انصاف بھی شرمندہ ہیں‘ کیونکہ اس طرح اقلیت ہمیشہ اکثریت کو بدنام کرتی ہے اور یہاں فیصلے کا شکار نواز شریف نہیں بلکہ خود ’انصاف‘ ہوگیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ قلیل مدتی فائدہ چاہتے تھے، وہی بالآخر شکست خوردہ ہوں گے۔

مریم نواز نے نواز شریف کی جانب سے پاناما پیپرز کیس کے حتمی فیصلے پر نظر ثانی کے لیے دائر درخواست پر جاری ہونے والے تفصیلی فیصلے کو شریف خاندان کے خلاف انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ رواں برس 28 جولائی کو آنے والے فیصلے میں ان کا نام شامل نہیں تھا لیکن نظر ثانی درخواست کے تفصیلی فیصلے میں شامل ہے جس کی وجہ ان کا نا انصافی کے خلاف بولنا اور حتمی فیصلے پر سوالات اٹھانا ہے۔

وزیراعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ نظر ثانی درخواست کا فیصلہ قانونی نہیں بلکہ مفروضوں کی بنیاد پر دیا گیا، پہلی مرتبہ دیکھا گیا کہ انصاف کی کرسی سے زہر اگلا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نام نہاد احتسابی عمل سے بھاگنے والے نہیں، نواز شریف

مریم نواز کے ٹوئٹس پر اپنا ردِ عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ چونکہ مریم نواز کے پاس 1993 میں لندن میں جائیدادیں خریدنے کے لیے وسائل نہیں تھے لہٰذا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ نواز شریف نے منی لانڈرنگ کی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے صاف ظاہر ہے کہ نواز شریف ہر وقت عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں واضح ہے کہ مریم نواز لندن فلیٹس کی بنیفشل مالک ہیں تاہم اب نواز شریف کو اپنا جواب مل گیا ہوگا کہ ’انہیں کیوں نکالا گیا‘؟


یہ خبر 08 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں