احسن اقبال خود کو اقبال سے بھی زیادہ یعنی احسن اقبال سمجھتے ہیں اِسی لیے اپنے ’کام‘ میں کچھ ایسے پھنسے ہوئے ہیں کہ اقبال کی چھٹی ختم کرتے کرتے وہ اقبال کے شعر کی بھی چھٹی کرگئے ۔ چھٹی ختم کرتے ہوئے اقبال کے شعر سے دلیل دیتے ہوئے لکھتے ہیں

میسر آتی ہے فرصت فقط غلاموں کو

نہیں ہے بندہ حرکیلئے جہاں میں فراق

اصل شعر

میسر آتی ہے فرصت فقط غلاموں کو

نہیں ہے بندہ حرکیلئے جہاں میں فراغ

شعر پڑھ کر ایسا لگا کہ جیسے یہ اقبال کا شعر نہ ہو فراق کا شعر ہو۔ لیکن وفاقی وزیر جناب احسن اقبال کچھ اِس قدر احساسِ فراق (تنہائی) کا شکار ہیں کہ اُنہیں کچھ سمجھ میں نہیں آرہا اور وہ علامہ اقبال کے یومِ پیدائش کی چھٹی ختم کرتے ہوئے قوم کو دلیل دیتے ہیں کہ علامہ اقبال اپنے یومِ پیدائش پر چھٹی کبھی بھی پسند نہ کرتے۔ وہ تو کام پر یقین رکھتے تھے، اِسی لیے وفاقی حکومت نے یہ چھٹی ختم کردی۔

یوم اقبال کی چھٹی سے متعلق سمری پر احسن اقبال نے علامہ اقبال کا شعر بھی لکھ ڈالا۔
یوم اقبال کی چھٹی سے متعلق سمری پر احسن اقبال نے علامہ اقبال کا شعر بھی لکھ ڈالا۔

اگر احسن اقبال کی یہ دلیل مان لی جائے تو قائدِ اعظم نے تو کہا تھا کہ کام، کام اور بس کام، لیکن ہم تو قائدِ اعظم کے یومِ پیدائش پر بھی چھٹی کرتے ہیں۔

جناب احسن اقبال صاحب، اگر آپ نے کسی ’خاص‘ وجہ سے یہ چھٹی منسوخ کردی ہے تو برائے مہربانی اِس کی وجہ تو کوئی ڈھنگ کی دیں۔ کیوں اپنا مذاق بنا رہے ہیں؟

ویسے اگر اُنہیں اقبال اور قائد کی خوشی کا اتنا ہی احساس ہوتا تو ہر سال اربوں روپے کی شاہ خرچیاں نہ کرتے۔ قائدِ اعظم نے تو اپنی کابینہ کی میٹنگ میں سرکاری خرچے پر چائے پلانے پر بھی پابندی عائد کردی تھی اور یہاں قوم کے خادم ہمارے پیسوں پر 60، 70 گاڑیوں کے پروٹوکول میں پھرتے ہیں، سرکاری ہیلی کاپٹروں پر اتوار بازاروں کے دورے کرتے ہیں، ہر سال نئے ماڈل کی بلٹ پروف گاڑیاں اپنی سیکیورٹی کے لیے رکھتے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ نہ تو یہ لوگ ٹیکس دیتے ہیں اور نہ ہی اپنا سرمایہ پاکستان میں رکھتے ہیں۔

اگر اقبال زندہ ہوتے تو کیا اُن کی اولادیں برطانیہ اور دبئی میں کاروبار کررہی ہوتیں؟

کیا قائداعظم کی دولت دن دگنی رات چوگنی ترقی کرتی؟

جب لیاقت علی خان شہید ہوئے تو اُن کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں نے دیکھا کہ اُن کے کپڑوں پر پیوند لگے تھے۔ جبکہ ہمارے حکمرانوں کا ایک ایک سوٹ لاکھوں کا ہے۔

کیا علامہ اقبال ڈھائی کروڑ کی گھڑی پہن کر وزارتِ عظمی کا حلف اٹھاتے؟

کیا اقبال کی بہو ایک بیکری میں کام کرنے والے ملازم کو اپنے خاوند اور پولیس کی مدد سے صرف اِس لیے پھینٹی لگواتی کہ اُس نے کہا تھا کہ دکان بند ہے؟

کیا قائدِ اعظم نندی پور اور سولر پراجیکٹ جیسے منصوبوں پر اربوں روپے ضائع کرتے؟

کیا قائدِ اعظم لودھراں کے ضمنی انتخاب کے موقع پر کسانوں کو چیک تقسیم کرکے اپنے ووٹ پکے کررہے ہوتے؟

کیا ماڈل ٹاؤن میں 14 بندے مارے جانے پر قائد کو رات کو نیند آتی؟

کیا قائد اپنی بیٹی کو یوتھ لون سکیم کا سربراہ مقرر کرتے؟

احسن اقبال صاحب، بہتر ہوگا کہ آپ اِس بحث میں نہ ہی پڑیں کہ اقبال اور قائد کو کیا پسند ہوتا اور کیا نہ ہوتا۔

ایک ایسے ملک میں جہاں سرکاری سطح پر ہفتہ وار دو تعطیلات منائی جاتی ہوں وہاں یہ سب دلیلیں بے معنی سی لگتی ہیں۔ اگر چھٹی ختم کرنی ہے تو پہلے ہفتہ کی چھٹی ختم کریں ورنہ تمام چھٹیاں منسوخ کرکے قائد کے فرمان کے مطابق کام، کام اور بس کام میں لگ جائیں۔

تبصرے (9) بند ہیں

Faisal Hussain Nov 08, 2017 08:40pm
Good suggestions to Mr. Ahsan Iqbal. Keep it up brother.
Muftah Nov 08, 2017 09:06pm
yaar bus kar do her kaam main keeray nikalnay zaroori nahin hotay. Pakistan main pehlay he buhat days off hain. Apni energy kuch aur cheezon per lagao jis main koi bihteri ka pehloo ho. Pakistani awam ko community welfare/work karnay kay baaray main bataao. Aik Pakistani honay kay naatay hamaray kiya farayez hain? iss cheez ko logon tak pohanchao.
Ihtisham Abbasi Nov 08, 2017 09:08pm
of course first of all to end Saturday vacation.
Ihtisham Abbasi Nov 08, 2017 09:08pm
of course first of all to end Saturday vacation.
Mohammed Luqman Habib Nov 09, 2017 09:26am
very good
Raza Rizvi Nov 09, 2017 09:33am
Good questions! Mir Shahid you raised valid considerations.
kashif feroze Nov 09, 2017 10:54am
Very Good MashALLAH
محمد شاہ زیب صدیقی Nov 10, 2017 12:48pm
ان صاحب کی تحریر پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستانی ہر چیز کو منفی انداز میں لینے کے عادی ہیں
عمران Nov 11, 2017 01:33am
بہت اعلی ! یہ کالم پڑھ کر ان لوگوں کے مرچیں لگے گی جن کو سفارشی پر چی ملی ہوئی ہے -