متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن نے ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کے اتحاد کا مقصد ایم کیو ایم کو ختم کرنے کی ایک اور کوشش قرار دے دیا۔

ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کے ذریعے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’جو کہتے تھے کہ ہم نے 23 اگست کا اقدام ایم کیو ایم کو بچانے کے لیے کیا انہوں نے آج اس شخص سے اتحاد کرلیا جس نے کل ہی کہا تھا کہ ہمیں ایم کیو ایم کو دفن کرنا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’گویا ان کا ایجنڈا ایک اور ان کٹھ پتلیوں کو اشاروں پر نچانے والے ایک ہیں، جن کا مقصد ایم کیو ایم کو ختم کرنا ہے، لیکن مہاجر ایسے کسی ڈرامے کو قبول نہیں کریں گے۔‘

ایم کیو ایم لندن کے ایک اور رہنما ندیم نصرت کا ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’اسٹیبلشمنٹ طیش میں آگئی ہے اور اس بات کو تسلیم کرنے میں مسلسل ناکام ہورہی ہے کہ مہاجروں کی شناخت ایم کیو ایم اور الطاف حسین ایسی طاقتور حقیقت ہیں جنہیں ختم نہیں کیا جاسکتا۔‘

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ندیم نصرت کی ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین سے علیحدگی اختیار کرنے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ندیم نصرت کے بانی ایم کیو ایم سے گزشتہ چند ماہ سے مالی معاملے پر اختلافات چل رہے تھے، جس میں شدت آنے کے بعد انہوں نے ایم کیو ایم لندن کو خیرباد کہہ دیا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ علیحدگی کے بعد ندیم نصرت اہلخانہ کے ہمراہ لندن سے امریکا منتقل ہوگئے ہیں۔

ندیم نصرت نے پی ایس پی سے اتحاد کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی کے مستعفی ہونے کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ جن کے ضمیر زندہ ہیں وہ سب یہی کریں گے۔‘

’سندھ میں پھر نسلی تعصب، نفرت پھیلانے کی سازش‘

ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے اتحاد کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے ترجمان سینیٹر عاجز دھامرا نے کہا کہ ’آج کی مشترکہ پریس کانفرنس سے بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سندھ میں پھر نسلی تعصب اور نفرت پھیلانے کی سازش ہو رہی ہے، سانحہ 12 مئی میں ملوث پھر یکجا ہو کر ایسا ہی واقعہ دہرانا چاہتے ہیں لیکن خون کی ہولی کھیلنے والوں کی یہ سازش ناکام ہوگی، جبکہ حماد صدیقی کے انکشافات نے فاروق ستار کو واشنگ مشین جانے پر مجبور کیا۔‘

عاجز دھامرا کا کہنا تھا کہ ’پیپلز پارٹی اردو بولنے والوں کی بھی سب سے بڑی جماعت ہے، کراچی سے تمام نشستیں پیپلز پارٹی ہی جیتے گی جبکہ سندھ کا اگلا وزیر اعلیٰ بھی پیپلز پارٹی کا ہوگا۔‘

’یہ تو ہونا ہی تھا‘

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے بھی دونوں جماعتوں کے اتحاد پر ردعمل کا اظہار کیا۔

ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’جس دن سے پاک سرزمین پارٹی بنی ہے ہم کہہ رہے ہیں کہ الیکشن سے پہلے یہ ایک ہوجائیں گے اور یہ تو ہونا ہی تھا۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں