پشاور: خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں کوہاٹ، مہمند ایجنسی اور کرک میں موسلا دھار بارش، برف باری اور برفانی تودے گرنے کے باعث پیش آنے والے متعدد حادثات میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوگئے۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں بارش کا اور برف باری کا سلسلہ دو روز سے جاری ہے۔

کوہاٹ دوستی سرنگ ٹول پلازہ کے قریب پیش آنے والے حادثے میں میاں بیوی سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ 13 زخمی ہوئے۔

پولیس کے مطابق کرم ایجنسی سے آنے والی مسافر بس بریک فیل ہونے سے پک اپ وین سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے غلام حسین، ان کی اہلیہ آج بی بی اور عبدالمالک موقع پر جاں بحق ہوگئے، جبکہ 6 خواتین اور 7 مرد حادثے میں زخمی بھی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ملک کے مختلف حصوں میں بارش کی پیش گوئی، اسموگ ختم ہونے کا امکان

دوسری جانب مہمند ایجنسی کے سامخیل گاؤں میں تیز بارش نے علاقے میں تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں مکان کی چھت گرنے سے دو بچے جاں بحق جبکہ خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔

اس حوالے سے حکام نے ڈان کو بتایا کہ گذشتہ روز بارش کے باعث مقامی باشندے نیاز علی کے مکان کی چھت گر گئی جس کے ملبے کے نیچے دبنے سے اس کی 6 سالہ اور 12 سالہ بیٹیاں موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی، جبکہ نیاز علی اور اس کی بیوی کو گہرے زخم آئے،جنہیں علاج و معالجے کے لیے ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، جنہیں بعد میں گھر منتقل کردیا گیا۔

ادھر کرک میں انڈس ہائی وے پر کراچی سے آتی ہوئی بس کار سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں کار میں سوار شخص، اپنے دونوں بچوں کے ہمراہ جاں بحق ہوگیا۔

پولیس کے مطابق حادثہ شاہدان کے علاقے کے قریب تیز بارش کے باعث پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے بچوں سمیت 5 جاں بحق

پولیس کے مطابق کارڈرائیور عبدالحلیم اور اس کے دونوں بیٹے موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ بس میں سوار تین افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں ابتدائی طور پر کرک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کو تشویشناک حالت کے باعث پشاور منتقل کرنے کی تجویز دی۔

ایک اور حادثہ انڈس ہائی وے کے قریب پیش آیا جہاں چغتو کے علاقے میں ایک مسافر بس کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ پانچ زخمی ہوگئے۔

مقامی لوگوں کی جانب سے زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے تین زخمیوں کو علاج کے لیے پشاور منتقل کرنے کا مشورہ دیا۔

صوبے اور فاٹا کے بالائی علاقوں، ایبٹ آباد، ضلع چترال میں لواری ٹاپ، اورکزئی، کرم اور دیگر قبائلی علاقوں میں بارشیں اور برف باری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مالم جبہ ریزوٹ میں پارا 2 ڈگری تک پہنچ چکا ہے، جبکہ آئندہ 24 مزید بارشیں اور موسم ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں شدید بارشوں کا احوال

گذشتہ 24 گھنٹوں میں پشاور میں 65 ملی میٹر، بنو میں 43 ملی میٹر، رسالپور میں 42 ملی میٹر، چیرات 49 ملی میٹر اور ٹمر گارا میں 17 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

ادھر اپر دیر، لواری ٹاپ اور دیگر علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برف باری ہوئی، لواری ٹاپ میں تین سے چار انچ برف باری ہوئی جبکہ کمرات، تھل، کالکوٹ اور ڈووگ ڈارا کے پہاڑی مقامات پر ایک سے دو انچ برف پڑی۔

ضلع مانسہرہ میں کاغان ویلی، شیری کانش ویلی میں صبح شروع ہونے والی برف باری پورا دن جاری رہی جس کے باعث موسم سرد ہوگیا۔


یہ رپورٹ 16 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں