مصالحہ دار کھانے صحت کے لیے خطرناک؟

17 نومبر 2017
—فائل فوٹو: جستور ڈیلی
—فائل فوٹو: جستور ڈیلی

پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں زیادہ تر مصالحہ دار کھانے کھائے جاتے ہیں، اگر اس خطے کے لوگوں کو اسپائسی کھانے نہ دیے جائیں تو انہیں مزا ہی نہیں آتا۔

تاہم مصالحہ دار کھانوں کے حوالے سے یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ یہ صحت کے لیے خطرناک ہوتے ہیں۔

لیکن ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ مصالحہ دار کھانے ان کھانوں سے بہتر اور صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، جن میں نمک یا چینی زیادہ ہوتی ہے۔

جی ہاں مصالحہ دار کھانے جہاں ذائقہ دار ہوتے ہیں، وہیں وہ انسانی صحت کے لیے بھی بہتر ہیں۔

امریکن ہرٹ ایسوسی ایشن کے سائنس جرنل ’ہائپرٹینشن‘ میں شائع چینی یونیورسٹی چونگ چنگ کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق مصالحہ دار کھانے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے سمیت ڈائٹ کے لیے بھی بہتر ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کلیجی اورگردے کھانے سے صحت پرپڑنے والے اثرات

تحقیق سے یہ پتہ بھی چلا کہ مصالحہ دار کھانے والے افراد میں شگر کی لیول بھی کم ہوسکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ماہرین نے مصالحہ دار اور نمکین کھانوں کے انسانی صحت پر پڑنے والے اثرات کے لیے 600 افراد کے ذہنوں کا سی ٹی اسکین کرکے جائزہ لیا۔

—فائل فوٹو: شکاگو ٹربیون
—فائل فوٹو: شکاگو ٹربیون

ان 600 افراد کا تعلق چین کے 2 مختلف علاقوں سے تھا، ایک علاقے کے لوگ زیادہ نمکین، جب کہ دوسرے علاقے کے لوگ مصالحے دار کھانے کھاتے تھے۔

جائزے سے پتہ چلا کہ جو افراد مصالحہ دار کھانا کھاتے ہیں، وہ دراصل زیادہ نمک کھانے سے گریز کرتے ہیں، اور ان کی صحت ان افراد کے مقابلے زیادہ بہتر ہوتی ہے، جو نمکین کھانے کھاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سبزیاں صحت کے لیے کس حد تک فائدہ مند؟

ماہرین کے مطابق مصالحہ دار غذا کھانے کا مطلب نمک میں موجود سوڈیم کا یومیہ ایک ہزارگرام کم استعمال کرنا ہے، اور زیادہ سوڈیم یا نمک کا استعمال بلڈ پریشر سمیت دیگر بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔

رپورٹ مرتب کرنے والے ماہرین نے کہا کہ زیادہ مصالحہ یا مرچیں کھانے والے افراد مختلف جسمانی درد اور اضافی وزن سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں