’ریمبو‘ نے لڑکی کو ہراساں کرنے کے الزامات مسترد کردیے

18 نومبر 2017
سلویسٹر اسٹالون نے 1995 میں آنے والی فلم ’ریمبو‘ سے شہرت حاصل کی—فائل فوٹو
سلویسٹر اسٹالون نے 1995 میں آنے والی فلم ’ریمبو‘ سے شہرت حاصل کی—فائل فوٹو

معروف ہولی وڈ فلم ریمبو سے شہرت حاصل کرنے والے اداکار سلویسٹر اسٹالون نے 31 برس قبل کم عمر لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کردیا۔

خیال رہے کہ 71 سالہ اداکار پر ایک خاتون نے الزام لگایا تھا کہ سلویسٹر اسٹالون اور ان کے باڈی گارڈ مائیکل ڈی لوکا نے انہیں 31 برس قبل 1986 میں امریکی شہر لاس ویگاس میں غیرقانونی طور پر جسمانی تعلقات قائم کرنے لیے خوف زدہ کیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی بی‘ نے اپنی خبر میں معروف اخبار ’ڈیلی میل‘ کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک نامعلوم خاتون نے اداکار کے خلاف پولیس میں رپورٹ درج کروائی۔

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ خاتون کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ اداکار سلویسٹر اسٹالون اور ان کے سیکیورٹی گارڈ نے انہیں اس وقت جنسی طور پر ہراساں کیا، جب ان کی عمر محض 16 برس تھی، جب کہ اداکار اس وقت 40 برس کے تھے۔

12 صفحات پر مشتمل پولیس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ سلویسٹر اسٹالون اور ان کے باڈی گارڈ نے خاتون کو جولائی 1986 میں امریکی شہر لاس ویگاس کے ایک ہوٹل میں غیر قانونی طور پر جسمانی تعلق قائم کرنے کے لیے خوف زدہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق اداکار پر الزام لگانے والی خاتون سلویسٹر اسٹالون سے اداکار ڈیوڈ مینڈن ہال کی مدد سے لاس ویگاس کے ہلٹن ہوٹل میں اس وقت ملیں، جب کہ سلویسٹر اسٹالون اپنی ایک فلم کی شوٹنگ کی وجہ سے اسی ہوٹل میں رکے تھے، اور خاتون وہاں اپنے خاندان کے ساتھ رکی ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’جنسی ہراساں کرنے والوں کو شرمندہ کرنا چاہیے‘

رپورٹ کے مطابق خاتون نے الزام عائد کیا کہ انہیں نہ صرف 40 سالہ اداکار نے ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا، بلکہ انہوں نے اس کام کے لیے اپنے سیکیورٹی گارڈ کو بھی اکسایا۔

تاہم اب اداکار سلویسٹر اسٹالون نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کردیا۔

بی بی سی کے مطابق اداکار کے ترجمان مائیکل بیگا نے ان الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس خبر کی اشاعت سے قبل اس کہانی سے کوئی بھی باخبر نہیں تھا۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسی معاملے پر تاحال کسی بھی پولیس عہدیدار یا کسی اور نے سلویسٹر اسٹالون سے رابطہ نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: ’خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنا ہولی وڈ تک محدود نہیں‘

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد ہولی وڈ پروڈیوسرز، فلم سازوں اور اداکاروں پر ساتھی اداکاراؤں و دیگر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگ چکے ہیں۔

ہولی وڈ میں اداکاراؤں و خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا سب سے بڑا اسکینڈل گزشتہ ماہ اکتوبر میں سامنے آیا تھا، جس میں پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن پر کم سے کم 22 خواتین نے الزامات عائد کیے تھے۔

ہاروی وائنسٹن اسکینڈل کے بعد دیگر اداکاروں، پروڈیوسرز اور فلم سازوں کے خلاف بھی الزامات کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں