’بول کو بتادیا، ایسا نہیں چلے گا‘

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2017
عامر لیاقت اس سے پہلے جیو ٹی وی وابستہ تھے—فوٹو: ٹوئٹر
عامر لیاقت اس سے پہلے جیو ٹی وی وابستہ تھے—فوٹو: ٹوئٹر

خود کو پاکستان کا سب سے بہترین ٹی وی اینکر کہنے والے عامر لیاقت حسین نے بول ٹی وی نیٹ ورک سے ایک سال سے بھی کم عرصہ وابستہ رہنے کے بعد اس سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔

عامر لیاقت حسین بول نیوز پر ’ایسے نہیں چلے گا‘ نامی پروگرام کرتے تھے، جو نہ صرف متنازع رہا، بلکہ اس پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پابندی بھی عائد کی۔

عامر لیاقت حسین نے رواں برس 2017 سے بول نیوز پر یہ پروگرام کرنا شروع کیا تھا، اس سے قبل وہ جیو ٹی وی نیٹ ورک سے وابستہ تھے، وہاں بھی وہ متنازع پروگرامات کی وجہ سے میڈیا میں خبروں میں رہتے تھے۔

رواں برس کے آغاز سے ہی ’ایسے نہیں چلے گا‘ پروگرام کرنے والے عامر لیاقت حسین نے 18 نومبر کی شام ایک ٹوئیٹ کے ذریعے بول ٹی وی نیٹ ورک سے علیحدگی کا اعلان کرکے پاکستانیوں کو ایک بار پھر حیران کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ایسے نہیں چلے گا': عامر لیاقت پر پابندی عائد
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

عامر لیاقت حسین نے بول سے علیحدگی کا اعلان اپنی ایک ٹوئیٹ کے ذریعے کیا۔

انہوں نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ ’ان کا سفر ختم ہوگیا، لیکن یہ سفر دوستانہ طریقے سے ختم نہیں ہوا، میں اب بول کا حصہ نہیں ہوں، میرا معاوضہ ان پر واجب الادا ہے‘۔

ان کی ٹوئیٹ سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے معاوضے کی عدم ادائگی کے باعث بول نیٹ ورک سے علیحدگی اختیار کی، کیوں کہ انہوں نے صرف واجب الادا معاوضے کا ہی ذکر کیا۔

اپنے پروگرامات اور بیانات میں بول ٹی وی نیٹ ورک کی تعریفیں کرنے والے عامر لیاقت حسین نے ادارے سے علیحدگی کی دیگر وجوہات فوری طور پر بیان نہیں کی، تاہم انہوں نے اس سفر کے خاتمے کو دوستانہ قرار نہیں دیا.

خیال کیا جا رہا ہے کہ اگلے چند دن میں عامر لیاقت حسین ممکنہ طور پر بول نیٹ ورک سے علیحدگی کی دیگر وجوہات بھی بیان کریں گے.

دوسری جانب بول نیٹ ورک کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی کہ عامر لیاقت حسین نے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے بول سے الگ ہونے کا اعلان کیا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

بیان میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ عامر لیاقت حسین کی جانب سے ادارے کو کوئی تحریری نوٹس نہیں دیا گیا، انہوں نے یک طرفہ طور پر صرف ایک ٹوئیٹ کے ذریعے ہی بول سے علیحدگی کا اعلان کیا۔

بیان میں عامر لیاقت حسین کے اس عمل کو غیر پیشہ ورانہ قرار دے دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس عمل سے ان کا بول کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر غیر ذمہ دارانہ رویہ ظاہر ہوتا ہے۔

تاہم بیان میں بھی کہا گیا کہ بول عامر لیاقت حسین کے ادارے سے علیحدگی کے اعلان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ساتھ ہی ادارہ یہ توقع بھی رکھتا ہے کہ عامر لیاقت حسین اور بول نیٹ ورک معاہدے کی روح کے مطابق تمام باتوں پر عمل کریں گے۔

مزید پڑھیں: پابندی کے باوجود عامر لیاقت بول نیوز پر آن ایئر

جیسے ہی عامر لیاقت نے بول نیٹ ورک سے علیحدگی سے متعلق ٹوئیٹ کی، ان کی اس ٹوئیٹ کو ایک ہی گھنٹے میں 153 بار ری ٹوئیٹ کیا گیا، جب کہ اس پر درجنوں افراد نے کمنٹس بھی کیے۔

ہر بار کی طرح اس بار بھی پاکستانیوں کے ملے جلے کمنٹس میں کسی نے ان کی حمایت کرتے ہوئے ان کی تعریف کی، تو کسی نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اور کتنے ٹی وی چینلز تبدیل کریں گے؟۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

یہ بھی پڑھیں: عامر لیاقت کیخلاف ’ہتک آمیز‘ مہم چلانے کی شکایت

عامر لیاقت حسین نے ایک اور ٹوئیٹ بھی کی، جس میں انہوں نے لکھا’ الحمد اللہ بول کو بھی بتادیا ایسے نہیں چلے گا‘۔

عامر لیاقت حسین کو کئی لوگوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ واپس جیو میں ہی چلے جائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

عمر بشیر خان Nov 18, 2017 07:10pm
بد سے بدنام برا۔ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی طرح اور بھی بہت سے لوگ میڈیا میں ’’ایسی ویسی ‘‘ حرکتیں کرتے ہیں۔ پی ٹی وی ، اور دیگر میڈیا میں بہت سے لوگ اپنی قابلیت کی بجائے ’’تعلقات ‘‘ کی وجہ سے آتے ہیں۔ پاکستان میں بدقسمتی سے کسی بھی جگہ کوئی احتساب نہیں ہوتا ۔ تنخواہ بند کرنا میڈیا، کم تنخواہ دینے ، ظلم ہے ۔
KHAN Nov 18, 2017 07:54pm
عامر آپ اب تک جس چینل میں نہیں گئے وہاں جائیں۔ سمجھ تو گئے ہونگے۔