کراچی: انسداد دہشت گردی کی مقامی عدالت نے مبینہ طور پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے کیس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما عامر خان پر فرد جرم عائد کردی۔

خیال رہے کہ عدالت نے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر پر تنظیم کے عزیز آباد میں قائم ہیڈکوارٹر نائن زیرو کے سابق سیکیورٹی انچارج منہاج قاضی اور ان کے اشتہاری ساتھیوں کے ساتھ دہشت گردوں کو پناہ دینے کے کیس میں فرد جرم عائد کی۔

کراچی کی سینٹرل جیل میں مذکورہ کیس کی سماعت کرنے والے جج نے عامر خان کے خلاف فرد جرم پڑھ کر سنائی تاہم ملزم نے صحت جرم سے انکار کیا اور کیس کا دفاع کرنے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد، ولی بابر کا قاتل گرفتار

جس کے بعد جج نے پروسیکیوٹر کو ملزم کے خلاف گواہان 4 دسمبر کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

سندھ رینجرز نے 11 مارچ 2015 کو ایم کیو ایم کے ہیڈکوارٹر پر چھاپے کے دوران عامر خان کو متعدد دیگر کارکنوں اور رہنماؤں کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔

پروسیکیورٹر کے مطابق نائن زیرو پر چھاپے کے دوران پیراملٹری فورسز نے عامر خان اور دیگر 26 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جس میں فیصل محمود عرف موٹا شامل ہیں، جسے صحافی ولی بابر کے قتل کیس میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نائن زیرو کے قریب بند مکان سے نیٹو کا اسلحہ برآمد

پروسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے رہنما پارٹی ہیڈکوارٹر کے سیکیورٹی انچارج تھے اور وہ اور ان کے 5 ساتھی جرائم پیشہ افراد کو پناہ دینے میں ملوث ہیں جو شہر میں دہشت گردی کی کارروائیاں کررہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کے خلاف کیس رجسٹر کرنے کی تجویز دی تھی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر کے خلاف پولیس نے رینجرز آفیسر کی شکایت پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 11 فائیو، 21 جے اور 7 کے تحت مقدمہ درج کیا۔

اس کیس میں رائیس ماما، شہزاد مُلا، عمران اعجاز نیازی اور نعیم عرف مُلا کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔

اپوزیشن لیڈر اور میئر کراچی پر فرد جرم عائد

علاوہ ازیں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں کراچی میں قائم وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کرنے کے خلاف دائر کیس میں صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن اور میئر کرچی وسیم اختر اور دیگر دو ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی۔

مزید پڑھیں: نائن زیرو کے اطراف سے متحدہ قائد کی تصاویر ’غائب‘

خیال رہے کہ گذشتہ سال جون میں شہر میں پانی کے مسئلے کے خلاف ملزمان نے دیگر پارٹی رہنماؤں اور 500 سے زائد کارکنوں کے ساتھ وزیراعلیٰ ہاؤس کے بار جمع ہوکر احتجاجی دھرنا دیا تھا۔

مجسٹریٹ نے ملزمان کے خلاف فرد جرم پڑھ کر سنائی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس کے بعد عدالت نے پروسیکیوشن کے گواہان کو 2 دسمبر کو طلب کرلیا۔


یہ رپورٹ 19 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں