ایک عام جہاز سے لندن سے نیویارک کا سفر لگ بھگ 7 گھنٹے میں طے ہوتا ہے جو کہ زبردست پیشرفت ہے کیونکہ بحری جہازوں سے اس سفر کو طے کرنے میں کئی ہفتے بلکہ مہینے بھی لگ سکتے ہیں۔

مگر تصور کریں ایسے طیارے کا جو لگ بھگ ساڑھے تین ہزار میل کا یہ سفر محض ساڑھے تین گھنٹے میں طے کرلے؟

جی ہاں ایسے سپر سانک طیارے جلد فضاﺅں میں پرواز بھرتے نظر آئیں گے ، جو اتنا طویل سفر بہت جلد طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا یعنی کراچی سے لندن کا طویل سفر بھی تین گھنٹوں میں ممکن ہوسکے گا۔

مزید پڑھیں : 2300 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والا طیارہ

یہ طیارہ بوم نامی کمپنی نے تیار کیا ہے جسے بوم ایکس بی 1کا نام دیا گیا ہے اور اسے دنیا کا تیز ترین سول ائیرکرافٹ قرار دیا گیا ہے۔

اس طیارے کے چھوٹے ورژن کی آزمائش آئندہ سال کسی وقت ہوگی اور بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ لندن سے نیویارک کا سفر ساڑھے تین گھنٹے سے بھی پہلے طے ہوسکے گا۔

اس طیارے کے فل سائز ماڈل کو 2025 تک آپریشنل کردیا گیا ہو جو کہ 1687 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکے گا، جو کہ کنکورڈیا سے 300 میل فی گھنٹہ زیادہ ہے۔

آسان الفاظ میں لاہور اور کراچی کے درمیان اس کی پرواز آدھے گھنٹے سے بھی پہلے مسافروں کو منزلوں تک پہنچانے کے لیے کافی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : ایک منٹ کے اندر کراچی سے لاہور پہنچنے والا طیارہ

بوم کمپنی کے روح رواں رچرڈ برانسن کے مطابق ہماری کمپنی ورجین گالاٹیک نے بوم کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ لوگوں کو تیز تر سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے کیا تھا۔

اس طیارے میں جنرل الیکٹرک کا طیارہ کردہ انجن لگے گا جبکہ دیگر پرزہ جات بھی معروف کمپنیوں سے تیار کرائے جائیں گے۔

اس طیارے میں جدید ترین ایرو ڈائنامکس، موثر انجن ٹیکنالوجی اور نئے میٹریلز کو استعمال کیا گیا ہے تاکہ موجودہ طیاروں سے 2.6 گنا تیز سفر کے دوران مسافروں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جاسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں