تلے ہوئے کھانے صحت کے لیے تباہ کن

20 نومبر 2017
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— اے ایف پی فائل فوٹو
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— اے ایف پی فائل فوٹو

تلے ہوئے کھانے صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ٹیکساس ٹیک یونیورسٹی اور یوٹاہ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ بظاہر یہ صحت مند آپشن لگتا ہے مگر کھانوں کو تل کر کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے کیونکہ جب غذا کا تیل میں ڈالا جاتا ہے تو چربی کے ننھے ذرات ہوا میں شامل ہوجاتے ہیں اور سانس کے ذریعے جسم میں جاکر نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق جب تیل میں پانی یا کچھ ڈالا جاتا ہے تو اس سے چربی پھٹتی ہے اور تیل کے ننھے ذرات ہوا میں پھیل جاتے ہیں جو کہ سانس لینے پر انسانی جسم کا حصہ بن جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں : 9 وجوہات جو جسمانی وزن کم نہ ہونے دیں

تحقیق کے مطابق چکن یا چینی تلی ہوئی غذائیں اس حوالے سے بدترین ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ چکن اور سبزیوں میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ گرم تیل میں پانی کا چھوٹا سا قطرہ بھی تیل کے لاتعداد ننھے ذرات ہوا میں پھیلانے کا باعث بن سکتا ہے جو کہ صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں۔

اس سے قبل الابامہ یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جو لوگ تلے ہوئے کھانوں، انڈوں، پروسیس گوشت اور میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان میں صحت مند غذا کھانے والے افراد کے مقابلے میں دل کے مسائل کا امکان 56 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تلے ہوئے پکوان بن سکتے ہیں ہارٹ اٹیک کا باعث

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اوپر درج کی گئی غذا کا استعمال دل کے دورے یا امراض قلب کے نتیجے میں موت کا خطرہ اگلے 6 برسوں میں بڑھا دیتا ہے۔

محقق ڈاکٹر جیمز شیکانے نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ تلی ہوئے کھانوں اور میٹھے مشروبات کا استعمال بہت زیادہ کرنے سے گریز کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں