سندھ کے ضلع بدین کی تحصیل ٹنڈو باگو میں نجی اسکول کے پرنسپل کے مبینہ تشدد سے 4 سالہ بچہ بینائی سے محروم ہوگیا۔

پرنسپل کے تشدد سے اسکول کے طالب علم ابوحریرہ لغاری کی بائیں آنکھ میں کئی زخم آئے اور اسے آنکھوں کے مقامی ہسپتال لے جایا گیا، تاہم بعد ازاں اسے مزید علاج کے لیے حیدر آباد منتقل کرنا پڑا۔

متاثرہ بچے کے والد ذوالفقار لغاری نے دعویٰ کیا کہ تشدد سے ان کے بیٹے کی بائیں آنکھ مکمل طور پر پر ناکارہ ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بچوں پر جنسی تشدد کیخلاف بل سینیٹ سے منظور

انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے بیٹے پر ٹنڈو باگو ٹاؤن کے اسکول پرنسپل نے تشدد کیا۔

ذوالفقار لغاری نے اعلیٰ انتظامیہ سے اسکول پرنسپل کے خلاف کارروائی کی درخواست کی۔

تاہم پرنسپل نے الزامات مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بچہ اس کے چند ساتھیوں کی جانب سے پینسلز کے حملوں سے زخمی ہوا۔

مزید پڑھیں: سندھ: '5 سال میں بچوں پر تشدد کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا'

ٹنڈو باگو کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) حاکم علی جلبانی نے ڈان کو بتایا کہ اگر بچے کے والد ان سے رجوع اور بچے کا طبی سرٹیفکیٹ فراہم کرتے ہیں تو وہ اسکول پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں