وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی عرب کے دورے کے دوران سعودی فرمانروا اور ولی عہد سے ملاقاتیں کی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ایک روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے، جہاں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ خواجہ آصف اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔

ریاض آمد پر گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر السعود نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔

— فوٹو: بشکریہ پی آئی ڈی
— فوٹو: بشکریہ پی آئی ڈی

دورے کے دوران شاہد خاقان عباسی نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان السعود سے ملاقاتیں کیں۔

شاہ سلمان نے وزیر اعظم اور وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔

شاہ سلمان کے ساتھ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور سمیت باہمی تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات میں مزید اضافے کے مختلف طریقوں پر بھی غور کیا۔

وزیر اعظم نے خطے میں امن و استحکام کے لیے سعودی عرب کی قیادت کی کوششوں کی تعریف کی اور سعودی عرب کے شاہ کو اس سلسلے میں پاکستان کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

یہ بھی پڑھیں: راحیل شریف اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ مقرر

سعودی فرمانروا نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات اور پاک سرزمین سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

واضح رہے کہ ملک کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے ایسے موقع پر سعودی عرب کا دورہ کیا جب دارالحکومت ریاض میں انسداد دہشت گردی کے لیے قائم 41 ممالک کے فوجی اتحاد کا اجلاس جاری ہے۔

گزشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف فوجی اتحاد کے پہلے باضابطہ اجلاس میں رکن ممالک کے وزرائے دفاع کی میزبانی کی تھی۔

یاد رہے کہ '41 ملکی پان اسلامی اتحاد' کے نام سے نئے اتحاد کا اعلان دسمبر 2015 میں کیا گیا تھا۔

پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف رواں سال اپریل میں اتحاد کے اعلیٰ کمانڈر کے طور پر شامل ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں