’بیت المقدس تمام مذاہب کا گھر ہے‘

09 دسمبر 2017
ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد میں رو پڑی، ماڈل—فائل فوٹو: اے ایف پی
ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد میں رو پڑی، ماڈل—فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا کی جانب سے بیت المقدس (یروشلم) کو متعدد ممالک کی جانب سے غیر تسلیم شدہ ملک اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کو جہاں اقوام متحدہ (یو این) نے اپنی قرار دادوں کی منافی قرار دیا ہے، وہیں امریکی فیصلے کے خلاف مسلمانوں سمیت دیگر مذاہب کے لوگ بھی احتجاج کر رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے اس متنازع فیصلے کے خلاف دنیا کے دیگر ممالک کی طرح برطانوی دارالحکومت لندن میں بھی مظاہرہ کیا گیا، جس میں نہ صرف امریکی نژاد برطانوی افراد بلکہ دیگر ممالک کے افراد نے بھی شرکت کی۔

اس احتجاج کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں فلسطینی نژاد امریکی خوبرو ماڈل بیلا ہدید بھی شامل ہوئیں، جنہوں نے ایک روز قبل ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’بیت المقدس تمام مذاہب کا گھر ہے، لیکن امریکی صدر کے اس قدم نے دنیا کے امین کو پانچ قدم پیچھے دھکیل دیا۔

برطانوی اخبار ’مرر‘ کے مطابق بیلا ہدید لندن میں ڈونلڈ ٹرمپ مخالف مظاہرے میں سرخ رنگ کا فلسطینی اسٹائل کا گاؤن پہن کر شریک ہوئیں۔

لندن کی آکسفورڈ اسٹریٹ میں ہونے والے اس مظاہرے کے شرکاء نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کی، بعد ازاں مظاہرین امریکی سفارتخانے بھی گئے۔

مظاہرے کے دوران بیلا ہدید لوگوں کی توجہ کا مرکز رہیں، مداحوں اور لوگوں نے ان کے ساتھ تصاویر بھی کھچوائیں۔

اس سے قبل امریکا کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے پر انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد رو پڑیں۔

اپنی پوسٹ میں بیلا ہدید کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور امریکی فیصلے کی مذمت کرنے کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں۔

خوبرو ماڈؒل نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو فلسطینی عوام کے ساتھ ناانصافی اور زیادتی قرار دیتے ہوئے لکھا کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی خبر سن کر جہاں وہ رو پڑیں، وہیں ان کے والد، والدہ اور دیگر اہل خانہ بھی غمگین ہوگئے۔

بیلا ہدید نے لکھا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ صحیح برتاؤ نہیں کیا جا رہا، انہوں نے اس فیصلے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی بھی قرار دیا۔

بیلا ہدید نے مزید لکھا کہ بیت المقدس کو مقبوضہ فلسطین کا دارالحکومت سمجھا جاتا ہے، اسے اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے فلسطینیوں کے امیدوں کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں اسرائیل کو فلسطین پر قبضہ قرار دینے والا ملک بھی قرار دیا۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا، جس کی عالمی برادری نے مذمت کی، جب کہ اقوام متحدہ کی قومی سلامتی کے اجلاس میں رکن ممالک نے بھی اس قدم کی مذمت کرتے ہوئے اسے یو این قراردادوں کے منافی قرار دیا۔

بیلا ہدید اگرچہ امریکا میں پیدا ہوئی اور پلی بڑھیں، تاہم ان کے والد محمد ہدید کا تعلق فلسطین سے تھا، جنہوں نے یورپی خاتون سے امریکا میں ہی شادی رچائی۔

بیلا ہدید امریکی معروف سپر ماڈؒل جیجی ہدید کی چھوٹی بہن ہیں، دونوں بہنیں معروف امریکی فیشن برانڈ وکٹوریا سیکریٹ کی ماڈلز بھی رہ چکی ہیں۔

دونوں بہنوں کو نہ صرف امریکا و یورپ بلکہ عرب دنیا میں بھی سپر ماڈلز کی حیثیت حاصل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں