کراچی: معطل سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار نے 90 کی دہائی میں دائر ہونے والے 2 مختلف کیسز میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق رہنما سلیم شہزاد اور دیگر کے خلاف اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

واضح رہے کہ سید سلیم الحق عرف سلیم شہزاد پرقتل، مہاجر قومی موومنٹ کے دو کارکنوں کو اغوا کے بعد قتل کرنے اور ہنگامہ آرائی کے مقدمات درج ہیں، جو لانڈھی پولیس اسٹیشن میں جولائی 1992 میں درج ہوئے۔

راؤ انوار نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘جب وہ لانڈھی پولیس اسٹیشن میں بطور ایس ایچ او تعینات تھے تو پولیس اسٹیشن سے متصل ایک زمین کے ایک حصے پر ایم کیو ایم کے دو دھڑوں میں تنازع جاری تھا اور ایک جھگڑے کے دوران ایم کیو ایم دھڑے نے آفاق احمد کی جماعت سے تعلق رکھنے والے 5 کارکنوں کو اغوا کیا۔

راؤ انوار نے بتایا کہ سلیم شہزاد کے خلاف درج مقدمے میں گرفتار ملزمان ذکی اور خالد عرف کمشنر نے اعتراف کیا تھا کہ مغویوں میں 2کو جاوید لنگڑے کے کہنے پر قتل کیا اور آفاق احمد کے گھر پر جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ بھی کی۔

یہ پڑھیں: اسٹار گیٹ فائرنگ واقعہ: راؤ انوار کے خلاف تحقیقات کا حکم

واضح رہے کہ راؤانوار نے اپنے بیان میں ایک مرتبہ پھر سلیم شہزاد کو ملزم کہہ کر نہیں پکارا۔

عدالت نے ایس ایس ملیر کے بیان کے بعد سماعت 19 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

ایم کیو ایم کے سابق رہنما کو جنوری میں دبئی سے واپسی پر کراچی ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا، ان پر دہشت گردوں کو طبی مدد اور محفوظ ٹھکانے فراہم کرنے کا الزام ہے۔

ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

ادھر کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے دو دریا پر قتل ہونے کالج طالب علم ظافر حسین کے کیس میں گرفتار مرکزی ملزم خاور حسین برنی کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی مزید توسیع کردی۔

ملزم خاور حسین کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد تفتیشی افسر نے خاور حسین کو پیش کرتے ہوئے مجسٹریٹ سے ملزم سے مزید سوالات کے لیے ریمانڈ میں توسیع مانگی تاکہ نشاندہی پر دیگر فرار ملزمان کو گرفتار کیا جاسکے۔

مجسٹریٹ نے جسمانی ریمانڈ میں 11دسمبر تک کی توسیع دیتے ہوئے حکم دیا کہ تفتیشی افسر آئندہ سماعت میں کارکردگی رپورٹ ساتھ لائیں۔

مزید پڑھیں: دو دریا نوجوان قتل کیس: مرکزی ملزم کا مزید تین روزہ ریمانڈ

اس سے قبل مجسٹریٹ پہلے ہی تین بھائیوں حیدر حسین برنی، حسن حسین برنی، حسنین حسین برنی اور عبدالرحمٰن کا مذکورہ کیس میں جسمانی ریمانڈ دے چکے ہیں۔

واضح رہے کہ قتل کیس میں فرار رضا حسین برنی ، حارث حسین برنی، دانش، حماد، نعمان، عمر پیروانی، مہک کی گرفتاری کے لے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ پولیس کے مطابق سی ویو پر عبدالستار ایدھی ایونیو کے قریب ملزم نے 18 سالہ کالج طالب علم ظافر احمد زبیری کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا جبکہ اس واقعے میں مقتول کا دوست زید زخمی ہوا تھا۔

مقتول مرسیڈیز میں اپنے دوستوں کے ساتھ سی ویو پر گھوم رہا تھا کہ ان کی گاڑی ریس میں شامل ایک موٹرسائیکل سے ٹکرا گئی تھی۔

جس کے بعد ویگو گاڑی میں سوار موٹرسائیکل سوار کے دوست نے مرسیڈیز کا پیچھا کیا اور اس میں سوار افراد پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔


یہ خبر 10 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں