لاہور: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے نئی بحث کا آغاز کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سابق سیکیورٹی آفیسر اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے سابق سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے انکار کردیا تھا، جس کے نتیجے میں ان کی جماعت کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

گرو منگت روڈ پر کیپٹن مبین شہید انڈرپاس کے افتتاح کے موقع پر انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت ایک آفیسر کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر سوال اٹھا تھا، جس پر ہم نے انکار کردیا تھا اور اس کے بعد سے ہمیں مذکورہ غلطی کے الزام میں مسلسل چیلنجز کا سامنا ہے۔

2014 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اسلام آباد میں دیئے گئے دھرنے کی یاد دلاتے ہوئے انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بتائیں کہ کس کے کہنے پر انہوں نے یہ سب کیا تھا۔

مزید پڑھیں: سیاسی عدم استحکام سے بیرونی سرمایہ کاری کم ہورہی، سعد رفیق

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے اپوزیشن کے ممکنہ اتحاد کو نظر انداز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کی جانب سے کتنی سازشوں کی بیچ بوئے جائیں گے اور ہماری مخالفت کی جائے لیکن ملک کو اس میں شامل نہیں کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پیغام ان لوگوں کے لیے ہیں جنہوں نے دھرنا دیا تھا اور ان کے لیے بھی جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلیوں کو دھمکی آمیز کال کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں نواز شریف کے حوالے سے مخصوص ترمیم سے قبل 20 لیگی ارکان کو نامعلوم نمبروں سے دھمکی آمیز کال موصول ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) خواجہ سعد رفیق کی لاہور میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اور پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی) کے اراضی اسکینڈل میں ملوث ہونے پر تحقیقات کررہا ہے۔

اس تحقیقات کے آغاز کے بعد وزیر ریلوے نے دوبارہ سے خطابات کا سلسلہ شروع کردیا ہے جن میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایک انچ زمین پر بھی قبضہ نہیں کیا، جتنا زیادہ مجھے تنگ کیا جائے گا میں اتنا ہی زور سے بات کروں گا۔

مسلم لیگ (ن) میں ممکنہ بغاوت اور 5 ارکان اسمبلی کی جانب سے استعفے پر ان کا کہنا تھا کہ پارٹی چھوڑنے والوں کو کچھ حاصل نہیں ہوگا کچھ لوگوں کے دھوکے کی وجہ سے جماعت کمزور نہیں ہوجاتی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا خواجہ سعد رفیق کی ہاؤسنگ اسکیم کے خلاف تحقیقات کا آغاز

خیال رہے کہ وزیر قانون رانا ثناءاللہ کے ایک اقلیت کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر سیال شریف کے پیر حمید الدین سیالوی کی جانب سے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم یہ مطالبہ پورا نہ ہونے پر گزشتہ روز فیصل آباد میں ختم نبوت کانفرنس میں پیر سیالوی کے زیر اثر 2 رکن قومی اسمبلی اور 3 رکن صوبائی اسمبلی نے اپنی نشستوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

وفاقی وزیر ریلوے نے عمران خان اور آصف علی زرداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ڈیرہ غازی خان کے جیل میں رہ نہیں سکتے اور دوسروں کو اڈیالہ جیل بھیجنے کی باتیں کرتے ہیں جبکہ آصف زرداری کراچی کا کچرا تو صاف کرنہیں سکے تو ملک کیا چلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کو مدت پوری کرنے دی جائے ورنہ مستقبل میں کوئی بھی حکومت ایسا کرنے کے قابل نہیں ہوگی۔


یہ خبر 11 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

Naveed Dec 11, 2017 02:04pm
Very good effort to aware the public with current events