انسانی حقوق کا عالمی اعلامیہ اردو اور پشتو میں متعارف

اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2017
تقریب کے دوران فلم اسکریننگ بھی کی گئی—فوٹو: وائیٹ اسٹار ڈان
تقریب کے دوران فلم اسکریننگ بھی کی گئی—فوٹو: وائیٹ اسٹار ڈان

اسلام آباد: انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ڈے کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں متعدد تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

انسانی حقوق کے عالمی دن کو منانے کی قرارداد اقوام متحدہ (یو این) کی جنرل اسمبلی نے 1948 کو پاس کی تھی، اور اسے دنیا بھر میں ہرسال 10 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔

اسلام آباد میں یورپین یونین (ای یو) اقوام متحدہ (یو این) اور سوئٹزرلینڈ کے سفارتخانے کی جانب سے منعقد کی گئی مشترکہ تقریب میں اقوام متحدہ کے انفارمیشن سینٹر نے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کو اردو اور پشتو میں متعارف کرایا، جب کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی عدالت انصاف کے قوانین کو بھی اردو میں متعارف کرایا گیا۔

اسی تقریب میں فلم فیسٹیول کا بھی انعقاد کیا گیا، جو مختلف ممالک کے سفارتخانوں اور ہائی کمیشنز کے تعاون سے کیا گیا، اس فیسٹیول کے لیے آسٹریلیا، آسٹریا، بیلجیم، کینیڈا، یورپی یونین، نیدرلینڈ، پرتگال، اسپین اور سوئٹزرلینڈ سمیت دیگر ممالک نے تعاون کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اقوام متحدہ کی ’انسانی حقوق کونسل‘ کا رکن منتخب

تقریب میں یورپین یونین کے پاکستان میں تعینات سفیر جین فرانکوئس کاٹین نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف مشترکہ کاوشوں کی ضرورت پر زور دیا۔

سوئٹزرلینڈ کے سفیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق سے متعلق عالمی چارٹر دنیا کے تمام ممالک کے ہرطرح کے لوگوں کے حقوق سے متعلق ہے، جو ہرکسی کی کامیابی ہے، اور اسے 1948 میں پاس کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوئٹزرلینڈ کا سیاسی ماڈل اور تاریخی روایات عالمگیریت، انسانی حقوق کی علمبرداری اور انسانی آزادی کی روایات کو فروغ دینے پر زور دیتی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر نیل بہنے کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کا چارٹر ہم سے اہنے اور دوسروں کے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہونا کا تقاضا کرتا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فیسٹیول میں فلموں کی اسکریننگ، عالمی انسانی حقوق کے اعلامیے، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی عدالت انصاف کے قوانین کی مقامی زبانوں میں دستیابی پاکستانی لوگوں اور خصوصی طور پر نوجوانوں کو اپنے اور عالمی انسانی حقوق کو سمجھنے میں مدد فراہم کریں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا انسانی حقوق کی پالیسی جاری رکھنے کا عزم
عالمی دن کے موقع پر ہونے والے پروگراموں میں بچوں نے بھی پرفارمنس کی—فوٹو: وائیٹ اسٹار ڈان
عالمی دن کے موقع پر ہونے والے پروگراموں میں بچوں نے بھی پرفارمنس کی—فوٹو: وائیٹ اسٹار ڈان

علاوہ ازیں وفاقی وزارت انسانی حقوق نے لوک ورثہ میں بھی ایک پروگرام منعقد کیا، جس میں انسانی حقوق سے متعلق نیشنل ٹاسک فورس کے رکن سینیٹر ڈاکٹر غوث محمد نیازی نے کہا کہ انسانی حقوق سے متعلق بیداری کی مہم کو تیز کیا جانا چاہیے، تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ ان کے حقوق کیا ہیں، اور انہیں کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر فرد کو کسی بھی تفریق کے بغیر اس کے حقوق ملنے چاہئیں، متعدد نئے قوانین بچوں اور خواتین سمیت معاشرے کے ہر فرد کو حقوق فراہم کرتے ہیں۔

تقریب میں سیکریٹری وزات انسانی حقوق رابیہ جویری کا کہنا تھا کہ اپنے حقوق مانگنے پر تشدد کا نشانہ بننے والے افراد کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے ٹول فری ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے، لوگ 1099 پر کال کرکے مفت قانونی مدد حاصل کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی حقوق، پاکستان اور بیتا ہوا سال

رابیہ جویری نے مزید بتایا کہ 75 کروڑ روپے کے خطیر فنڈز سے ہیومن رائٹس ایکشن پلان بھی ترتیب دے دیا گیا ہے، جس سے ملک میں انسانی حقوق کی حالت بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔

لوک ورثہ میں منعقد کیے گئے اس پروگرام میں متعدد سرکاری و غیر سرکاری اداروں کی جانب سے لوگوں کو انسانی حقوق سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے اسٹال بھی لگائے گئے تھے۔

ان اسٹالز کے ذریعے لوگوں کو اپنے اور دیگر لوگوں کے حقوق حاصل کرنے سے متعلق قانونی گائڈ لائن سمیت دیگر قیمتی مشورے دیے گئے۔

دوسری جانب انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ڈے کی مناسبت کے حوالے سے شہر بھر میں ہونے والے پروگراموں اور تقریبات میں بچوں اور آرٹسٹوں نے بھی حصہ لیا۔


یہ خبر 11 دسمبر 2017 کی ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں