ویسے تو فلمیں دیکھنا بیشتر افراد کا پسندیدہ مشغلہ ہوسکتا ہے اور انٹرنیٹ اسٹریمنگ نے لگ بھگ ہر فلم کو ہی دیکھنا آسان بنا دیا ہے۔

مگر ایک شخص نے تو اس عمل کو ایک نئی 'بلندی' پر پہنچا دیا۔

انٹرنیٹ کے ذریعے مختلف ڈرامے اور فلمیں اسٹریم کرنے والی کمپنی نیٹ فلیکس نے 2017 کے اختتام کے حوالے سے اپنا ڈیٹا جاری کیا ہے۔

مزید پڑھیں : 'نیٹ فلیکس' کی پاکستان آمد

جس میں انکشاف ہوا ہے کہ کینیڈا میں ایک صارف نے سال بھر میں دی لارڈ آف دی رنگز: ریٹرن آف دی کنگز کو 361 بار دیکھا۔

نیٹ فلیکس کینیڈا میں اس فلم کا ایکسٹینڈ ورژن اسٹریم کیا جاتا ہے جس کا دورانیہ چار گھنٹے 23 منٹ ہے۔

یعنی اس شخص نے پورے سال میں 65 دن، 22 گھنٹے اور 23 منٹ اس فلم کو دیکھنے میں گزارے۔

اسی طرح ایک اور صارف نے پائریٹس آف دی کیرئیبین کے پہلے حصے کو سال بھر میں 365 دفعہ دیکھا اور اس کے لیے اتنے پیسے خرچ کردیئے کہ وہ خود جاکر کیرئیبین کو دیکھ سکتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : نیٹ فلیکس نے بولی وڈ فلموں کی پروڈکشن بھی شروع کردی

ایک اور برطانوی صارف نے ایک اینیمیٹڈ فلم بی مووی کو دیکھنے کے لیے 357 دفعہ درخواست کی۔

مجموعی طور پر اس کمپنی کی اسٹریمنگ سروس کے ذریعے دنیا بھر میں لوگ 140 ملین گھنٹے کے پروگرام روزانہ دیکھتے ہیں اور کینیڈین شہری اس معاملے میں سب سے آگے ہیں۔

تاہم کمپنی نے اس حوالے سے پاکستانی صارفین کے اعدادوشمار جاری نہیں کیے، جس سے اندازہ ہوتا کہ اس سروس کو یہاں کتنی مقبولیت حاصل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں