ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کریمنلز اور ڈاکووں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دہشت گردوں کی طرح مقدمات بنانے چاہیے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میجرجنرل محمد سعید کا کہنا تھا کہ 'ان کی ذہنیت کو نظر انداز نہیں کرسکتے اور انھیں ہتھیار اٹھانے نہیں دے سکتے'۔

انھوں نے کہا کہ 'ہم کراچی میں کسی جماعت کو ٹارگٹ کلنگ کی تنظیم نہیں بننے دیں گے اور شہر میں خوف پھیلانے والوں کے لیے کوئی معافی نہیں ہے'۔

ڈی جی رینجرز نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال ستمبر میں کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں خواتین کو چھرا مارنے کے واقعات کو میڈیا میں نشر کیا اور پورا شہر اس سے بری طرح متاثر ہوا۔

کراچی میں 4 سال قبل شروع ہونے والے رینجرز کے آپریشن کی کامیابیوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 2013 سے 2017 کے دوران امن و امان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے آغاز کے بعد جرائم کی شرح میں واضح کمی آئی ہے۔

کراچی آپریشن کے اعداد وشمار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 2013 سے قبل بھتہ خوروں کو 80 ملین اور100 ملین روپے ادا کیے گئے جبکہ رواں سال بھتہ خوری کے صرف 4 واقعات رپورٹ ہوئے۔

میجرجنرل محمد سعید نے کہا کہ 2017 میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا تاہم 'رواں سال 5 افراد کو ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بنایا گیا اور 15 کارروائیوں میں دہشت گرد تنظیم انصارالشریعہ ملوث تھی'۔

ڈی جی رینجرز نے کہا کہ رواں سال 1400 سے زائد اسٹریٹ کریمنلز اور ڈکیتوں کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ رینجرز کی کامیابی شہریوں کا تعاون، حکومت کی کوششیں اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے ممکن ہوئی۔

ڈی جی رینجرز نے واضح کیا کہ 'ہم پاکستان کے خلاف کسی بھی طاقت کو برداشت نہیں کریں گے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں