اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ترکی کے شہر استنبول میں فلسطین کے مسئلے پر اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے غیر معمولی اجلاس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے وفد میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو شامل کرنے پر اعتراضات اٹھا دیئے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اس معاملے پر پہلے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا، جس کے بعد پارٹی کے مرکزی نائب صدر علی زیدی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم پارلیمان کو طلب کریں اور اس معاملے پر وضاحت دیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں عمران خان نے پوچھا کہ او آئی سی کے سربراہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کیا کر رہے تھے۔

انہوں نے اس عمل کو دیگر صوبوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے سوال کیا کہ ملک کے دیگر وزراء اعلیٰ بھی ساتھ کیوں نہیں تھے؟

مزید پڑھیں: او آئی سی اجلاس: مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ مسترد

عمران خان نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے ثابت کردیا کہ وہ کچھ نہیں ہیں لیکن شریف مافیا کہ ہاتھوں ایک کٹھ پتلی ہیں، یہ عمل چھوٹے صوبوں کے ساتھ شرمناک امتیازی سلوک ہے۔

دوسری جانب علی زیدی نے الزام لگایا کہ شریف خاندان کے ارکان القدس کے حساس معاملے کو بھی اپنے ذاتی اور سیاسی مفاد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف القدس کے مسئلے پرہونے والے اجلاس میں مسلم رہنماؤں کو اپنا چہرہ دکھانے کے لیے ترکی پہنچے تھے۔

علی زیدی نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نے وزارت خارجہ، شہباز شریف کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تو بتایا جائے، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر شہباز شریف او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں تو خیبر پختونخوا اور دیگر صوبوں کے وزراء اعلیٰ کو کیوں دعوت نہیں دی گئی؟

انہوں نے اس عمل کو شرمناک قرار دیتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں جو پارلیمان کے منہ پر طمانچہ ہے۔

پی ٹی آئی کے الزامات کے جواب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری اطلاعات اور وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان نے کہا کہ یہ وزیر اعظم کا اختیار تھا کہ وہ وفد میں کن لوگوں کو شامل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو بین الاقوامی معاملات پر زیادہ بصیرت ہے اور ان کی او آئی سی میں شرکت ملک کے لیے سود مند تھی۔

یہ بھی پڑھیں: القدس کے ساتھ آزاد فلسطین اوآئی سی کا واحد روڈ میپ ہونا چاہیے، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو سب سے پہلے اس معاملے پر وضاحت دینی چاہیے کہ وہ کس بنیاد پر اس معاملے کو اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو خیبرپختون خوا حکومت کے معاملات سے متعلق اجلاس اپنی رہائش گاہ بنی گالا میں منعقد کرنے پر بھی قوم کو وضاحت دینی چاہیے۔


یہ خبر 14 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں