اسلام آباد: ورلڈ بینک نے پنجاب کاشتکاروں کے بہتر مستقبل، کم قیمت پر صحت بخش اور محفوظ خوارک کی فراہمی سمیت دیگر زرعی شعبے میں اصلاحات کی غرض سے 30 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی۔

ورلڈ بینک کے پروگرام ‘اسمارٹ’ کے تحت جاری مالی قرض کا مقصد زراعت اور جانوروں کی پیداوار میں اضافہ، موسمیاتی تبدتیلی کے مقابلے میں زراعت کو بہتر بنانے اور زرعی تجارت کو فروغ دینا ہے۔

عالمی بینک کی جانب سے منظور شدہ مالی وسائل میں سے 5 ارب 50 کروڑ روپے ہر سال پنجاب حکومت کو دیئے جائیں گے۔

یہ پڑھیں: ورلڈ بینک پاکستان میں غریب خواتین کو مستحکم کرنے کیلئے پرعزم

واضح رہے کہ مذکورہ مالی وسائل حکومت پنجاب کے وسیع تر پروگرام کا حصہ ہوں گے جس کا مقصد صوبے میں زرعی شعبے مثلاً بنجر زمین کو ذرخیز اور نظام آبپاشی کو بہتر بنانا ہے۔

ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ایلانگو پچامیتھو نے کہا ہے کہ ‘پنجاب میں شعبہ زراعت زبردست صلاحیت رکھتا ہے لیکن ترقی کے وسیع مواقع پیدا کرنے کے لیے مجموعی پالیسی پر نظر ثانی کی اشد ضرورت ہے’۔

انہوں نے بتایا کہ ‘پروگرام ’اسمارٹ’ پنجاب کے کاشتکاروں کی کم آمدنی کے مسائل کے ساتھ صارفین کو ملنے والی مہنگی اور غیر معیاری خوارک کے معاملات سے نمٹنے میں آسانی ہوگی’۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک کی فاٹا میں بحالی کیلئے 11کروڑ ڈالرکی منظوری

انہوں نے واضح کیا کہ ‘زرعی اصلاحات کے پروگرام سے 3 لاکھ 50 ہزار افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے جبکہ 17 لاکھ شہری خط غربت کی لکیر سے اوپر آجائیں گے’۔

ایلانگو پچامیتھو کا کہنا تھا کہ عالمی بینک صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر پنجاب میں زرعی اصلاحات کے لیے پر جوش ہے۔

ورلڈ بینک کے سینئر ایگری کلچر اکنامنسٹ ہینزہ جانسن کا کہنا تھا کہ مذکورہ زرعی اصلاحات سے زراعت میں ترقی کا گراف غیر معمولی بڑھ جائے گا جس سے پنجاب کے کاشکاروں اور کسانوں کی آمدنی اور ملازمیوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی معیشت کی خوش آئند کارکردگی

ان کا کہنا تھا کہ ‘مذکورہ پروگرام کے تحت کاشتکاروں سبزیوں، پھلوں، دالوں، تیل دار بیجوں، دودھ، گوشت جیسی دیگر مصنوعات کی کاشت میں دلچسپی لیں گے’۔

ہینزہ جانسن نے واضح کیا کہ ‘(پاکستان میں ) گندم کی فصل غیر معیاری ہونے کی وجہ سے مانگ میں کمی آئی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائی ویلیو پروڈکٹس پیدا ہوں جن کی طلب میں گندم جیسی کم ویلیو والی فصلوں کے مقابلے میں کئی گنا تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اسمارٹ پروجیکٹ کو ورلڈ بینک کے پروگرام فار ریزلٹس فنانسنگ انسٹرومنٹ کے ذریعے سپورٹ کیا جا رہا ہے۔

ڈرون کے استعمال کی اجازت

حکومت پنجاب نے کاشتکاروں کو فصل کی دیکھ بحال کے لیے ڈرون رکھنے اجازت دیدی ہے جس کا مقصد زرعی پیدوار میں اضافہ ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ترجمان نے بتایا کہ کاشتکارڈرون کی مدد سے فصل پر وائرس کے حملہ کی صورت کا جائزہ سمیت فالتو گھاس اور پانی ذخائر کی نگرانی کر سکیں گے۔

اس حوالے سےپڑھیں: ’پاکستان کی معاشی کارکردگی بھارت سے بہتر‘

اس ضمن میں محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ ڈورن طیارے رکھنے کے لیے متعلقہ اداروں سے اجازت نامہ حاصل کر سکتے ہیں۔

کاشتکاروں کو ڈرون کی اجازت ملنے کے بعد حساس مقامات اور اداروں پر سیکیورٹی خدشات کو لاحق خطرات کے تناظر میں ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ ‘ڈرون کا استعمال پولیس کی نگرانی کیا جائے گا‘۔


یہ خبر 17 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں