لنڈی کوتل: وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہاہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) سے فرنٹیر کرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کا خاتمہ مہینوں کی بات نہیں رہی بلکہ چند دنوں کا مسئلہ ہے اور یہ (فیصلہ) سیاسی نعرہ نہیں، وقت کی اہم ضرورت ہے۔

گذشتہ روز کو خیبر ایجنسی جمرود میں تھرڈ گورنر خیبرپختونخوا فاٹا یوتھ اسپورٹس فیسٹول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ‘برطانوی حکمرانوں نے اپنے وسیع تر مفادات کے حصول کے لیے فرنٹیر کرائمز ریگولیشن تشکیل دیا لیکن موجودہ حالات کے تناظر ضروری ہے ایف سی آر کی جگہ ملک میں رائج قانون کو نافذ کیا جائے’۔

یہ پڑھیں: فاٹا اصلاحات بل: 76 تھانوں کے قیام کی تجویز

وزیراعظم نے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے حوالے سے زیادہ تفصیلات میں جانے سے گریز کیا تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) نے فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے غیرمعمولی کام کیا اور فاٹا بل کی تشکیل آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے فاٹا کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں قومی دھارے میں شامل کریں اور ہم اپنا وعدہ وقت پر پورا کریں گے’۔

قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں فاٹابل غائب ہونے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ‘فاٹا بل کا وعدہ پورا کرنا کوئی سیاسی نعرہ نہیں بلکہ وقت کا تقاضہ ہے’۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا بل پر قبائلیوں کی رضا مندی ضروری ہے، افغان قونصل جنرل

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ فاٹا کے قانون سازوں نے بھی قومی قوانین پر اپنے دستخط کیے لیکن مذکورہ قوانین کا اطلاق فاٹا میں نہیں ہوتا۔

شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) فاٹا بل پر تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کی میز پر شامل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں آپ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ ایف سی آر چند دنوں میں ماضی کا حصہ ہوگا اور وفاقی حکومت اس کے وسائل کو بروئے کار لا کر قبائلی علاقوں کے شہریوں کو ان کے حقوق فراہم کرے گی۔

مزید پڑھیں: فاٹا اصلاحات بل: قومی اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے پر حکومت کو شرمندگی کا سامنا

وزیراعظم نے کہا کہ ‘ہمیں شرمندگی ہے کہ قومی وسائل میں سے فاٹا کو دیگر صوبوں کے مقابلے میں محرومی کا سامنا ہے تاہم اب فیصلہ کیا جا چکا کہ فاٹا کو تمام وسائل اور حقوق حاصل ہوں گے خصوصاً قبائلی نوجوانوں کو بہترین مواقع ملیں گے تا کہ وہ دیگر شہروں میں اپنا آپ منوا سکیں۔

فاٹا یوتھ اسپورٹس فیسٹیول میں 3 ہزار کھلاڑی 7 قبائلی ایجنسیوں اور 6فرنیٹر ریجن سے 30 مختلف کھیلوں کے مقابلے میں آمنے سامنے ہوں گے۔

خیبرپختونخوا کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا، وزیرداخلہ احسن اقبال، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی اور دیگر نے شرکت کی۔


یہ خبر 26 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں