کراچی: کنٹریکٹ اساتذہ کی جانب سے مطالبات کے حق میں پریس کلب پر احتجاجی دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے جبکہ احتجاج کرنے والے اساتذہ کہتے ہیں کہ مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے اور سی ایم ہاؤس کا دوبارہ گھیراؤ کریں گے۔

ادھر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ایک جاری بیان میں احتجاج کرنیوالوں پر پولیس فورس کے استعمال جیسے ناخوشگوار واقعہ پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم نے امتحان دے کر میرٹ پر بھرتی ہوئے ہیں اور ایمانداری سے نوکری کرتے ہیں، ہمارا حق ہے کہ ہمیں مستقل کیا جائے۔

یہ بھی دیکھیں: کراچی میں احتجاج کے دوران اساتذہ پر تشدد

خیال رہے کہ گذشتہ روز کراچی اور سندھ بھر کے 15 ہزار سے زائد ان اساتذہ پر پولیس نے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش پر لاٹھی چارج کیا تھا۔

تاہم پولیس نے گذشتہ روز ایکشن کے دوران گرفتار کئے گئے تمام اساتذہ کو رہا کردیا۔

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے احتجاج کرنیوالوں پر پولیس فورس کے استعمال جیسے ناخوشگوار واقعے پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ جائز اور قانونی حقوق کے لیے احتجاج یا مظاہروں کو اس طرح ترتیب دیں کہ عام شہریوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور نہ ہی ٹریفک کی روانی متاثر ہو۔

مزید پڑھیں: کراچی میں اساتذہ کا احتجاج اور دھرنا، متعدد مظاہرین گرفتار

انہوں نے مزید کہا کہ قانون کا احترام ہر شہری پر لازم ہے لہذاٰ شہری محکمہ داخلہ کی جانب سے عائد دفعہ 144 کی پاسداری کریں اور کسی بھی ایسی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں جو خلاف قانون ہو۔

گزشتہ ہفتے بھی کراچی کے علاقے برنس روڈ پر دھرنا دینے والے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ پر پولیس کے کریک ڈاؤن میں متعدد اساتذہ گرفتار کرلیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں