پارا چنار: کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد پر ڈرون حملے میں کمانڈر سمیت دو افراد ہلاک جبکہ گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

عینی شاہدین کے مطابق کرم ایجنسی میں متہ سنگر کے قریب پاک افغان سرحد پر ایک گاڑی پر جاسوس طیارے سے دو میزائل فائر کئے گئے جس کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر جل گئی۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ حملے کے نتیجے میں گاڑی میں سوار دو افراد ہلاک ہوگئے جن میں مبینہ طور پر کمانڈر جمیع الدین بھی شامل ہیں۔

بعد ازاں پولیٹیکل انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان: ڈرون حملے میں 12 افراد ہلاک

خیال رہے کہ 18 دسمبر کو بھی اسی علاقے میں ڈرون حملہ ہوا تھا، اس حملے میں ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی خبر سامنے نہیں آئی تھی۔

اس سے قبل 20 اکتوبر کو افغانستان کے صوبے پکتیا میں ڈرون حملے کے نتیجے میں 12 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے اور متعدد کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

گذشتہ ماہ میں پاک افغان سرحد پر ہونے والے ڈرون حملے میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علیحدہ ہونے والے گروپ جماعت الحرار کے سربراہ عمر خالد خراسانی اپنے 9 ساتھیوں کے ساتھ ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ڈرون حملوں پر حکومتی پالیسی میں تبدیلی کا تاثر غلط'

21 اگست 2017 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی افغان پالیسی کے اعلان کے بعد افغانستان اور اس سے محلقہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں میں اچانک تیزی آگئی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سے پاک افغان سرحد پر ہونے والے ڈرون حملوں میں درجنوں افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، جن کے بارے میں سیکیورٹی حکام کا دعویٰ ہے کہ وہ دہشت گرد تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں