کوئٹہ میں ٹریفک سارجنٹ کو گاڑی سے کچلنے کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت نے رکن بلوچستان اسمبلی عبد المجید خان اچکزئی کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج داؤد ناصر نے عبد المجید خان اچکزئی کے وکیل کو 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی جس کے بعد رکن اسمبلی کو رہا کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ:رکن اسمبلی کی گاڑی نے سارجنٹ کو کچل دیا

واضح رہے کہ رواں برس جون میں ٹریفک پولیس اہلکار سب انسپکٹر حاجی عطاءاللہ کو مجید اچکزئی کی تیز رفتار گاڑی نے کچل دیا تھا، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

اس کیس میں ابتدا میں پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی تاہم میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کے بعد رکن صوبائی اسمبلی کو 24 جون کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

دوسری جانب رکن اسمبلی عبد المجید اچکزئی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹریفک پولیس اہلکار کے اہل خانہ کو خون بہا ادا کرنے کو تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گاڑی ٹیمپرنگ کیس: رکن اسمبلی مجید خان اچکزئی بری

یاد رہے کہ 23 دسمبر کو کوئٹہ کی جوڈیشل مجسٹریٹ نے ٹریفک پولیس اہلکار کے قتل میں استعمال ہونے والی گاڑی کی ٹیمپرنگ کے کیس میں بلوچستان کے رکن اسمبلی عبد المجید خان اچکزئی کو باعزت بری کردیا گیا۔

خیال رہے کہ کوئٹہ میں پولیس اہلکارو کو گاڑی سے کچلنے کے حوالے سے کیس میں انکشاف ہوا تھا کہ مجید اچکزئی کے زیرِ استعمال گاڑی نان کسٹم پیڈ ہے جس کے بعد ان پر گاڑی ٹیمپرنگ کیس کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں