سندھ کے ضلع مرپور خاص میں گنے کے کاشتکاروں کے احتجاج کے دوران کسان نے خود کو آگ لگا لی۔

احتجاج صوبے کے مل مالکان کی جانب سے گنے کے سرکاری ریٹ پر عملدرآمد کے لیے کیا جارہا تھا۔

خود سوزی کے باعث مجید قمبرانی نامی کسان کے جسم کا 30 سے 40 فیصد حصہ جھلس گیا، جس کے بعد انہیں علاج کے لیے سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔

کاشتکاروں کے رہنما جاوید جُنیجو نے ڈان کو بتایا کہ میرپور خاص ٹول پلازہ پر احتجاجی دھرنے کے دوران مجید قمبرانی نے خود کو آگ لگالی۔

انہوں نے کہا کہ مجید قمبرانی 4 ایکڑ زمین کا مالک ہے جہاں اس نے گنے کی کاشت کی تھی، اگرچہ کسان نے فصل کی کٹائی کرلی تھی لیکن ملز نے کاشتکاروں سے سرکاری ریٹ پر فصل نہیں خریدی۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول چورنگی پر گنے کے کاشتکاروں پر پولیس کا بدترین لاٹھی چارج

خیال رہے کہ سندھ میں کسی بھی فصل کا خرچہ اور نفع ہاری (کسان) اور فصل اگانے والے میں تقسیم ہوتا ہے۔

سندھ حکومت نے رواں ماہ کے اوائل میں سال 18-2017 کے لیے گنے کی فی من قیمت 182 روپے مقرر کی تھی۔

تاہم ملز مالکان کاشتکاروں کو سرکاری قیمت ادا کرنے کے لیے تیار نہیں اور ان کی جانب سے اس کا یہ جواز دیا جاتا ہے کہ وہ گنے کی اتنے قیمت ادا نہیں کر سکتے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں