نیا سال شروع ہونے پر لوگوں کا ’سالِ نو مبارک‘ کہنا ہمارے لیے ہمیشہ سے حیرت کا سبب تھا، دراصل ہم نے یہ الفاظ صرف سُنے تھے، جو سماعت میں ’سالے نو (9) مبارک‘ کی شکل میں داخل ہوتے تھے، اب ہم سوچتے کہ یار یہ چار نہ پانچ، بلکہ پورے نو سالوں کا ہونا کسی ڈرے سہمے بہنوئی کے لیے خوشی اور مبارک باد کا باعث کیسے ہوسکتا ہے؟ وہ تو جب ہم نے یہ الفاظ لکھے دیکھے تو سمجھ میں آیا کہ کیا کہا جاتا ہے۔ نئے سال پر مبارک باد کے علاوہ جو دوسرا اہم کام ہوتا ہے وہ ہے علم نجوم کی روشنی میں پیش گوئی۔

یوں ہی فارغ بیٹھے بیٹھے ہم نے سوچا کہ چلو ہم بھی پیش گوئیاں کرتے ہیں۔ مگر مسئلہ یہ آن پڑا کہ ستاروں سے متعلق ہمارا علم صرف اِنہیں گننے کی ناکام کوشش تک محدود ہے اور اب تو حال یہ ہے کہ آلودگی کے باعث آسمان کے تارے کیا چھت پر کھڑی ’چاند‘ بھی مشکل سے نظر آتی ہے، ایسے میں اختر شماری کی مغزماری کیسے ہو، سو گِننے سے بھی گئے۔

ویسے فلک پر دمکتے ستاروں کو چھوڑ کر ہمیں ہر قسم کے ستارے کا علم ہے اور اِس کے بارے میں ہم مستقبل بینی بہ آسانی کرسکتے ہیں۔ جیسے ہمارے محلے کی ’ستارہ‘، جس کے بارے میں ہم نے پورے وثوق سے کہا تھا کہ وہ گلی کے بے روزگار قمر کی آنکھوں میں دمکتی ضرور ہے، لیکن اُسے ٹوٹ کر گرنا نکڑ والے دکان دار آفتاب کے دامن میں ہے۔ پھر یہی ہوا۔ اسی طرح ہمارا یہ دعویٰ آج تک غلط ثابت نہیں ہوا کہ جس پر ’فور اسٹار‘ مہربان ہوں اُس کا ہر سال اچھا گزرے گا۔ البتہ ’سبز ستارہ‘ کے بارے میں ہماری پیش گوئی کبھی کبھی سبز باغ ثابت ہوئی ہے۔ ایسا ہی ایک سبز باغ ہم نے اپنے ایک 8 بچوں والے دوست کو دکھاتے بلکہ تھماتے ہوئے کہا تھا،

تصاویر دیکھیے: دنیا بھر میں سالِ نو کا جشن

’بھیّے! تمہیں اب ہندسے والے نو کی نہیں انگریزی کے نو (NO) کی ضرورت ہے۔ یہ لو! اب تمہیں گود ہری ہونے کی خبر پاکر دن میں تارے نظر نہیں آئیں گے۔‘

مگر سبز ستارہ اُن کی آنکھوں کے تارے کی آمد میں رکاوٹ نہ بن سکا۔

یہ سب بتانے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ ہم انفرادی نہیں تو اجتماعی قسم کی سچی پیش گوئی بخوبی کرسکتے ہیں۔ تاہم ہماری پیش گوئیاں برج نہیں طبقات اور حیثیتوں کو بنیاد بنا کر کی جاتی ہیں۔ وضاحت کردیں کہ جس طرح بعض تحریریں ’صرف بہنوں کے لیے‘ ہوتی ہیں، اِسی طرح یہ پیش گوئیاں بس پاکستانیوں کے لیے ہیں۔ اب آپ ہماری پیش گوئیاں پڑھیے کہ یہ سال کس کے لیے کیسا رہے گا؟

شادی شدہ حضرات

بھائی شادی شدہ! آپ کی قسمت طے شدہ ہے، آپ کو ستاروں کی نہیں بیگم کی بتائی ہوئی چال پر چلنا ہے، ہاتھ کی لکیروں میں آپ کے لیے کچھ نہیں رکھا جو لکیر بیگم کھینچ دیں اُسے پار مت کیجیے گا۔ آپ اِس سال بار بار روٹھی بیوی اور ایک بار شادی کی سالگرہ منائیں گے۔

کنوارے

جب تک آپ کی شادی نہیں ہوتی تب تک یہ سال آپ کے لیے اچھا ہے۔ گزشتہ برسوں کی طرح اِس سال بھی آپ کو اپنی کسی پسند کی منگنی کے لڈو یا ولیمے کی بریانی کھانی ہوگی۔ آپ کا ستارہ اور رشتہ گردش میں رہے گا، جیسے ہی یہ گردش تھمی آپ تاحیات لٹو کی طرح گردش میں آجائیں گے۔

پڑھیے: پاکستان میں 2017ء کے دوران پیش آنے والے اہم واقعات

بیویاں

شوہروں کے بہانوں اور ساس نندوں کے طعنوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ برابر والے گھر میں نئی پڑوسن آگئیں تو آپ کو نیا شک درپیش ہوگا ورنہ پُرانے والے پر ہی گزارا کرنا ہوگا۔

سرکاری ملازمین

حیرت ہے کہ آپ کو کوئی اُمید اور توقع ہے جو آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہیں۔ اِسی رجائیت پسندی کے سہارے آپ سال بھر حکمرانوں کے تنخواہ بڑھانے اور منہگائی گھٹانے کے اعلانات پڑھتے اور سُنتے رہیں گے۔ آپ کے لیے پیش گوئیوں میں بھی کچھ نہیں، موڈ آف کرکے اور آف لائن ہوکر دفتری اوقات میں سو جائیے، اِسی طرح آپ کو کم تنخواہ بھی مفت کا مال لگ سکتی ہے۔

پولیس والے

میاں تمہارے لیے وقت نہیں بدلا تو سال کیا بدلے گا۔ چھترول کے وہی پُرانے طریقے اِس برس بھی جاری رہیں گے۔ آزاد شہریوں کو پکڑ کر اور پکڑے ہوؤں کو جیل میں آزادیاں دے کر جیبیں بھرتی رہیں گی۔ سرکار سے ملنے والی تنخواہ تم مذاق سمجھ کر وصول اور اصل وصولی عوام سے کرتے رہو گے۔

راہ زن اور ڈاکو

ہمیں یقین ہے کہ ستاروں نے ایسی کوئی چال نہیں چلی کہ پاکستان کے شہریوں کی قسمت سنور جائے۔ ان کے گھروں اور جیبوں میں جو بھی ہے وہ اس برس بھی آپ ہی کی امانت شمار ہوگا۔ بے خوف و خطر وارداتیں کرتے رہیے گا، قانون ہرگز حرکت میں نہیں آئے گا کہ اِسے اپنی حرکتوں سے فرصت کب ہوگی۔

پڑھیے: 2017: کچھ منفرد واقعات، دلفریب لمحات، نہ بھلائے جانے والے پل

تاجر اور صنعت کار

بے فکر رہیے، یہ سال بھی آپ کے لیے اچھا ہے، ٹیکس بچائیے، پیسہ باہر بھجوائیے، ڈٹ کے منافع خوری کیجیے، اگر پکڑے بھی گئے تو دولت کے لیے نہیں بس سیاست کے لیے نااہل قرار پائیں گے، اور کوئی عمران خان آپ کو قریب ’ترین‘ کرکے گلے لگالے گا۔

سیاستدان

بیتے برسوں کی طرح اِن 365 دنوں میں بھی آپ کے حامی آپ کے وعدوں اور خوابوں کو سچ مانتے رہیں گے، قلابازیوں اور یوٹرنز کو معشوق کی چال سمجھ کر فریفتہ ہوتے رہیں گے، گالیوں کو اقوالِ زریں کا درجہ دیتے رہیں گے۔ پریشانی کی کوئی بات نہیں، ستارے قوم کے افراد کی قسمت پر اثر انداز ہوں تو ہوں، اُن کے ذہنوں کو ذرا بھی متاثر نہیں کریں گے۔

ٹی وی اینکر

جب عوام بدلیں گے نہ سیاستدان، تو آپ کے نصیب کو پاگل کُتے نے کاٹا ہے جو بدل جائے۔ آپ اِس برس بھی ہکلاکر، چِلاّکر، لڑابھڑا کر، رائی کو پہاڑ بنا کر اور پورے کا پورا پہاڑ نظروں سے چُھپا کر بھاری معاوضے پاتے رہیں گے اور ایک چینل سے دوسرے میں جاتے رہیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

SHAFIQUE RAHIB KHAN Jan 04, 2018 12:24pm
Nice piece of writing.
shaheen Jan 04, 2018 12:56pm
Bohot hi aala'
Salman Jan 04, 2018 01:09pm
Hahaha bohat Aalaa Tariqy se Or Ek Mazahiye andaz me sachayio or haqeeqat ko pesh kia gaya .. Nice