واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کی حمایت کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران کے عوام کا بہت احترام کرتے ہیں جو کرپٹ حکومت کے خاتمے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ایران کے عوام کو مناسب وقت پر اس حوالے سے امریکا کی بھرپور حمایت ملے گی۔‘

تاہم امریکا ایرانی مظاہرین کی کب حمایت کرے گا اور اس کی نوعیت کیا ہوگی اس حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کوئی وضاحت نہیں کی۔

قبل ازیں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایران میں کشیدگی سے متعلق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس میں اب تک 21 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں بیشتر مظاہرین شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران میں ایک ہفتے سے احتجاج جاری، جھڑپوں میں 12 افراد ہلاک

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’ایران کے عوام آزادی کے لیے رو رہے ہیں۔‘

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ سینڈرز نے کہا کہ ’صدر ٹرمپ، براک اوباما کی طرح خاموشی سے نہیں بیٹھیں گے، وہ ان مظاہروں میں ایرانی عوام کی حمایت کرتے ہیں اور اس بات کو واضح کرنا چاہتے ہیں۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی ایران سے متعلق سخت موقف دیکھنے میں آیا ہے۔

دوسری جانب ایران کے دوسرے بڑے شہر مشہَد میں شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہرے ملک کے کئی شہروں تک پھیل چکے ہیں، جو 2009 میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد ایرانی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں پُر تشدد مظاہرے جاری، 450 افراد گرفتار

ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹر پر حالیہ حملے کے ردعمل میں ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ ’امریکا، برطانیہ اور سعودی عرب میں آن لائن اکاؤنٹس مظاہروں میں تیل ڈالنے کا کام کر رہے ہیں۔‘

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مظاہروں کا الزام ’ملک دشمنوں‘ پر لگایا۔

پاسداران انقلاب کے بیان میں کہا گیا کہ حکومت مخالف مظاہرے اب اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہے ہیں اور جلد مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں