لاہور: پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر معین نصر نے پنجاب حکومت کی جانب سے مذہبی جماعت کو جامعہ کی زمین دینے کے معاملے پر احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔

ڈاکٹر ظفر معین نے گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کو ارسال کیے گئے استعفے میں ‘ناگزیر حالات’ کو جواز بنایا۔

ڈاکٹر ظفر معین نے ڈان کو بتایا کہ ‘انہوں نے حکومت پنجاب کے بعض عناصر کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کے اولڈ کیمپس کی دو کنال اراضی مذہبی جماعت کو حوالے کرنے پر شدید دباؤ کے بعد استعفیٰ دیا۔

یہ پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کی زمین حکومت کو نہیں دی جائے گی،وائس چانسلر

ان کا کہنا تھا کہ ‘جامعہ کے تمام اساتذہ زمین کو حکومت کے حوالے کرنے پر سخت مخالف ہیں اس لیے دباؤ قبول کرنے کے بجائے استعفیٰ دے دیا’۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے اورنج لائن ٹرین پروجیکٹ کی وجہ سے مدرسے کی زمین حاصل کی تھی اور متبادل کے طور پر یونیورسٹی کی زمین ایک سیاسی و مذہبی جماعت کو دینے پر دباؤ ڈال رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی میں 4 دن بعد کلاسوں کا آغاز

اس سےقبل وزیر اعلی پنجاب کے مشیر خاص اور چیئرمین لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی خواجہ احمد احسان نے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر، تمام شعبہ جات کے ڈینز اور دیگر حکام کے ساتھ ملاقات کے دوران زور دیا تھا کہ جامعہ کی زمین بغیر کسی تاخیر کے حکومت کے حوالے کردی جائے۔

مذکورہ ملاقات سے ایک ہفتے قبل ڈاکٹر ظفر معین کی سربراہی میں منعقد اجلاس میں مشترکہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف پنجاب یونیورسٹی کی زمین ہتیھانے کے بجائے لیک روڈ پر قائم سرکاری دفاتر کے پاس مدرسے کے لیے زمین فراہم کریں۔


یہ خبر 6 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں