ماسکو: اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے واشگٹن کی گزارش پر ایران میں جاری پُڑ تشدد مظاہروں پر اجلاس سے قبل ہی روس نے امریکا پر ایران میں مداخلت کا الزام عائد کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے انٹر فیکس نیوز ایجنسی کا حوالے دیتے ہوئے بتایا کہ روس کے نائب وزیر خاجہ سرجئی ریبکوف کا کہنا تھا کہ امریکا دیگر ممالک کے داخلی امور میں کھلے عام اور خفیہ، دونوں طریقوں سے مداخلت کر رہا ہے۔

روس کے نائب وزیر خاجہ کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل میں ایران کے داخلی امور پر اجلاس طلب کرنے کے امریکی قدم کو ہم اس ہی نظر سے دیکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران میں پُر تشدد مظاہرے جاری، 450 افراد گرفتار

انہوں نے واشنگٹن پر الزام عائد کیا کہ وہ دیگر ممالک کی خود مختاری پر جمہوریت اور انسانی حقوق کے نام پر حملے کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ ایران کے شہر مشہد میں اقتصادری مسائل اور حکومت کے شاہانہ طرز زندگی کے خلاف جمعرات (28 دسمبر) کو مظاہروں کا آغاز ہوا اور جب مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی گئی تو وہ جلد ہی حکومت مخالف مظاہروں میں تبدیل ہوگئے جس کے نتیجے میں اب تک 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں ایک ہفتے سے احتجاج جاری، جھڑپوں میں 12افراد ہلاک

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایرانی عوام کو ان کی حکومت واپس دلانے کا اعلان کردیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے 2015 میں ایران سے کیے گئے جوہری معاہدے پر بھی سوالات اٹھا رکھے ہیں۔

روسی خبر رساں ادارے کے مطابق سرجئی ریبکوف کا کہنا تھا ’اگر امریکا اس معاملے میں ایرانی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے وجوہات کی تلاش کر رہا ہے، جو ہمیں لگتا ہے کہ یہ ایسا ہی چاہتا ہے، تو اس صورت میں ہمیں یہ ہرگز قبول نہیں ہوگا۔‘


یہ خبر 6 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں