کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے نفرت انگیز کیس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی استثنیٰ کی درخواست درخواست منظور کرلی۔

خیال رہے کہ فاروق ستار سمیت دیگر ایم کیو ایم رہنما 22 اگست 2016 کو الطاف حسین کی جانب سے نفرت انگیز تقریر کیے جانے کے کیس میں مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔

الطاف حسین کی اس تقریر کے نتیجے میں ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے ٹی وی چینلز کے دفاتر پر حملوں سمیت کراچی پریس کلب کے باہر ہنگامہ اور احتجاج بھی کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فاروق ستار کو گرفتار کرکے 20 مارچ کو پیش کیا جائے، عدالت

ڈان نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران آج کیس سے متعلق ثبوت پیش کیے جانے تھے، تاہم فاروق ستار کی غیر حاضری کے باعث کارروائی آگے نہیں بڑھ سکی۔

سربراہ ایم کیو ایم کی غیر موجودگی سے متعلق ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فاروق ستار طبی مسائل کی وجہ سے عدالت میں حاضر نہیں ہوسکے۔

فاروق ستار کے وکیل نے عدالت سے اپنے مؤکل کو سماعت کے دوران حاضری سے مستثنیٰ قرار دینے کی درخواست کی۔

مزید پڑھیں: نفرت انگیز تقریر : متعدد ایم کیو ایم رہنما اشتہاری ملزم قرار

عدالت نے درخواست کو منظور کرتے ہوئے فاروق ستار کو حاضری سے مستثنیٰ قرار دیا، تاہم ساتھ ہی ان کے وکیل کو حکم دیا کہ انہیں ہر حال میں آئندہ سماعت کے دوران پیش کیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 3 فروری تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ فاروق ستار کی آئندہ سماعت پر حاضری لازمی ہوگی، تاکہ وہ پراسیکیوشن سے ثبوتوں کی کاپی حاصل کرسکیں۔

سماعت کے دوران حاضر ہونے والے ایم کیو ایم کے دیگر رہنما پہلے ہی نفرت انگیز کیس میں نامزد ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں