پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین نے اپنے نااہلی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی۔

سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں جہانگیر ترین نے ایک بیان حلفی بھی جمع کروایا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: عمران خان اہل اور جہانگیر ترین نااہل قرار

حلف نامے میں کہا گیا کہ کاغذات نامزدگی میں ارادتاً یا جان بوجھ کر اثاثے چھپانے کی کوشش نہیں کی، ٹرسٹ کے قیام کا مقصد بچوں کو برطانیہ میں گھر فراہم کرنا تھا۔

انہوں نے حلف نامے میں بتایا کہ ٹرسٹ پاکستان کے بینکنگ چینلز سے واجبات کی منتقلی کے ذریعے قائم کیا گیا تھا جبکہ خود کو اور اپنی بیوی کو تاحیات بینیفشری بنانا محض حفاظتی اقدام تھا۔

واضح رہے کہ 15 دسمبر 2017 کو سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی نااہلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی غیر ملکی فنڈنگ کیس کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کے خلاف ان کی پٹیشن کو خارج کردیا جبکہ جہانگیر ترین کو آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت نا اہل قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین: تحریک انصاف کا مالدار آدمی

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ جہانگیر ترین صادق اور امین نہیں رہے اور عدالت عظمیٰ نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کو ان کے خلاف ان سائیڈ ٹریڈنگ سے متعلق کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

بعد ازاں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اس فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق نظر ثانی کی درخواست دائر کی جائی گی۔

تبصرے (0) بند ہیں