امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اکثر و بیشتر اپنے بیانات سے تنازعات کی زد میں آجاتے ہیں مگر کئی بار وہ کچھ زیادہ ہی بول جاتے ہیں اور پھر ان کا مذاق اڑنے لگتا ہے جبکہ شرمندہ بھی ہوجاتے ہیں۔

ایسا ہی دلچسپ واقعہ گزشتہ دنوں واشنگٹن میں اس وقت پیش آیا جب امریکی صدر نے اعلان کیا کہ ان کا ملک ناروے کے ایف 52 لڑاکا طیارے رواں سال فراہم کرے گا۔

مگر مضحکہ خیز امر یہ تھا کہ ایسا کوئی طیارہ آج تک امریکا نے تیار ہی نہیں کیا بلکہ یہ جدید ترین لڑاکا جیٹ صرف ویڈیو گیم کال آف ڈیوٹی : ایڈوانسڈ وارفیئر میں ہی پائے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں : کیا پولش صدر کی اہلیہ نے ٹرمپ کو شرمندہ کیا؟

امریکی روزنامے واشنگٹن پوسٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اس حیران کن غلطی کی جانب توجہ دلائی کہ وہ صرف گیمز کی دنیا میں موجود طیارے بھی فروخت کرنے لگے ہیں۔

امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں ناروے کی وزیراعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا ' رواں سال نومبر میں ہم اولین ایف 52 اور ایف 35 لڑاکا طیارے ناروے کو فراہم کردیں گے، ان کی تعداد 52 ہے اور ہم شیڈول سے کچھ پہلے ہی ڈیلیور کرنے والے ہیں'۔

یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ شیڈول سے بہت زیادہ پہلے امریکا ایسا کرنے لگا ہے کیونکہ اب تک اس طیارے کی تیاری پر بھی کام شروع نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں بھی احتجاج

امریکی اخبار کے مطابق ممکنہ طور پر صدر ٹرمپ نے لکھے ہوئے بیان کو پڑھتے ہوئے طیاروں کی تعداد 52 کے آگے ایف لگا کر اسے بھی ناروے کو دینے کا اعلان کردیا۔

اور اگر واقعی ایسا ہے تو بھی ان کے چہرے کو شرم سے سرخ تو ضرور ہوجانا چاہئے۔

تاہم وہ ایسی غلطیاں کرتے رہتے ہیں جیسے ایک دفعہ انہوں نے افسانوی افریقی ملک کی تعریف کردی تھی اور بعد میں لمبی چوڑی وضاحت دینے پر مجبور ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں