دبئی: قطری شاہی خاندان کے ایک فرد شیخ عبداللہ بن علی آل ثانی نے ویڈیو پیغام میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں ان کی مرضی کے بغیر ابوظہبی میں قید رکھا گیا ہے جبکہ ابوظہبی نے شیخ عبداللہ کے الزام کو یکسر مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ قطری حکومت نے مبینہ طور پر حکمراں خاندان کی معروف شخصیت شیخ عبداللہ بن علی آل ثانی کے تمام اثاثے منجمد کردیئے تھے۔

یہ پڑھیں: سعودی عرب سمیت 6 ممالک نے قطر سے سفارتی تعلقات ختم کردیئے

اس سے قبل جون میں سعودی عرب اور مصر سمیت 6 ارب ممالک نے قطر پر خطے کو عدم استحکام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے زمینی، فضائی اور سمندری راستے بند کردیئے تھے اور اسی دوران شیخ عبداللہ بن علی آل ثانی کا کردار بھی ابھر کر سامنے آیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق الجریزہ ٹی وی پر نشر ہونے والی ویڈیو میں شیخ عبداللہ کو دیکھا جا سکتا ہے جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ ‘وہ شیخ محمد کی دعوت پر یہاں آئے تھے’۔

مزید پڑھیں: قطر کا یواے ای پر حدود کی خلاف ورزی کا الزام،ایک دوسرے پر الزامات

خیال رہے کہ ولی عہد شیخ محمد بن زید طاقتور شاہی خاندان کے فرد سمجھے جاتے ہیں اور ان کے سعودی عرب سے بھی گہرے مراسم ہیں۔

نشر ہونے والی ویڈیو میں شیخ عبداللہ نے کہا کہ ‘میں شیخ محمد کا مہمان تھا لیکن یہ مہمان نوازی نہیں بلکہ قید خانہ ہے، انہوں نے مجھے کہیں جانے کی اجازت نہیں دی، اس لیے ڈر ہے کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو یہ لوگ قطر پر الزام عائد کردیں گے’۔

مزید پڑھیں: قطر سےدنیا کا سستا ترین ایل این جی معاہدہ کیا،وزیراعظم کادعویٰ

انہوں نے مزید کہا کہ ‘میں صرف واضح کرنا چاہتا ہوں کہ قطر اس معاملے میں بے قصور ہے اور مجھے کچھ ہوا تو اس کی پوری ذمہ داری شیخ محمد پر عائد ہوگی’۔

یو اے ای نے شیخ عبداللہ کے بیان کی تردید کردی اور انسداد دہشت گردی مرکز کے سربراہ الراشد نے وضاحت کی کہ شیخ عبداللہ نے اپنے تحفظ کے لیے امارات سے سیکیورٹی مانگی تھی۔


یہ خبر 15 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں