کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے الگ ہونے والے گروہ کالعدم جماعت الاحرار کے ترجمان اسد منصور کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

اسد منصور کی مبینہ تصویر —فوٹو:ڈان نیوز
اسد منصور کی مبینہ تصویر —فوٹو:ڈان نیوز

سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ کالعدم جماعت الاحرار کے ترجمان اسد منصور نے 2 ساتھیوں سمیت خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کیا۔

سرکاری ذرائع سے سامنے آنے والی اطلاعات کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی گئی، جبکہ جماعت الاحرار کی جانب سے ان دعوؤں کی تردید کی گئی۔

ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ اسد منصور نے خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کیا، سیکیورٹی ذرائع نے اس واقعے کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

مزید پڑھیں: پیمرا نے احسان اللہ احسان کا انٹرویو نشر کرنے سے روک دیا

واضح رہے کہ 17 اپریل 2017 کو پاک فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان اور جماعت الاحرار کے موجودہ لیڈر احسان اللہ احسان نے خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کیا جو کہ گزشتہ 15 برسوں میں ایک بڑی کامیابی ہے۔

بعد ازاں احسان اللہ احسان کے انٹرویو کے کچھ مندراجات بھی بھی سامنے آئے، جس میں انہوں نے متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں کا اعتراف کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی کوبھارت،افغانستان استعمال کر رہے ہیں:احسان اللہ احسان

یاد رہے کہ 2014 میں کالعدم تحریک طالبان میں انتشار کے بعد احسان اللہ احسان جماعت الاحرار کے ترجمان بن گئے تھے جو کہ اس وقت ٹی ٹی پی سے علیحدہ ہونے والا چھوٹا گروپ تھا۔

اس وقت احسان اللہ احسان کا یہ دعویٰ تھا کہ 70 سے 80 فیصد ٹی ٹی پی کمانڈرز اور جنگجو جماعت الاحرار میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں