پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتیں واضح طور پر حکومت کو گرانا چاہتی ہیں تاہم چند غلطیاں ہم سے ہوئی ہیں جن پر ہم پریشان ہیں کہ ہماری حکومت کون کس کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام نیوز وائز میں گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ جمہوری اور سیاسی حکومتیں عوام کی حمایت سے بنتی ہیں اس لیے حکومت کمزور نہیں ہے جس کی مثال گذشتہ ہفتے چکوال میں ہونے والے انتخابات کا نتیجہ ہے۔

انھوں ںے کہا کہ اگر ہمیں مہذب قوم کی طرح جمہوریت کی بات کرنی ہے تو پھر آپ صرف بیلٹ باکس کے ذریعے بات کریں۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں جن پر ہم شرمندہ اور پریشان ہیں کہ ہماری حکومت میں کون کس ایجنڈے پر کام کر رہا ہے اور ہم اپنی غلطی کی تصحیح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ملک میں الیکشن ہونے والے ہیں اس لیے تمام جماعتیں الیکشن موڈ میں چلی گئی ہیں لیکن جب کارکردگی کی بات کی جائے تو حزب اختلاف کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں:’ملک کو خطرہ کسی اور سے نہیں، جاتی امرا سے ہے‘

واضح رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالے جسٹس باقر نجفی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد پنجاب حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی ) کی جانب سے اعلان کیے گئے مشترکہ احتجاجی جلسہ لاہور میں مال روڑ میں ہوا۔

پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’لاہور کے آج کے منظر میں میرا کوئی کمال نہیں، یہ کمال ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے مقدس خون کا، ہم پارلیمنٹ کے مؤثر کردار اور قانون کی بالادستی اور عدلیہ کو آزاد رکھنے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں'۔

انھوں نے کہا کہ 'آج ملک میں انسانی حقوق کچلے جارہے ہیں، قومی دولت لوٹی جارہی ہے، ہم آئین کو نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں، جمہوریت کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہتے اور نہ ہی ملک کے امن کو توڑنا چاہتے ہیں'۔

طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ 'پنجاب پولیس (ن) لیگ کا عسکری ونگ ہے، پنجاب ایک کارپوریشن کی طرح چلتا ہے، مسلم لیگ (ن) نے جمہوریت کے ہرے بھرے درخت کو آکاس بیل کی طرح زرد کردیا، جبکہ شریف برادران بھارتی ایجنٹوں کو اپنے اداروں میں تحفظ دیتے ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں