وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےکہا ہے کہ حکومت ملک میں ٹیکس نظام میں نئی حکمت عملی پر کام کررہی ہے جس کے نفاذ کے بعد ٹیکس محصولات میں اضافہ ہوگا جبکہ ایمنسٹی اسکیم بھی متعارف کرائی جائے گی۔

اسلام آباد میں پاکستان اقتصادی فورم میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے انفرادی ٹیکس دہندگان کےلیے ٹیکس کی شرح انتہائی کم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کم سے کم قابل ادا ٹیکس آمدن میں بھی اضافہ کیا جائے گا اور ایک دفعہ کے لیے ٹیکس استثنیٰ اسکیم کا بھی اعلان کیا جائے گا۔

انھوں نے ملک کی برآمدات میں اضافے پر زور دیتے ہوئے کہا کہہ ہمیں برآمدات کو 50 سے 60 بلین ڈالر تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے مقامی صنعتوں کو توانا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے برآمد کنندگان کو سہولتیں دی ہیں تاہم صنعتوں کو مسابقتی سطح پر لانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کےتحت خصوصی اقتصادی زونز کے قیام سے ملک میں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

بعد ازاں قبائلی ایجنسیوں سے تعلق رکھنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ قبائلی علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ ملک کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ موجودہ حکومت نے قبائلی عوام کو درپیش مسائل کے حل کےلیے سنجیدہ اور عملی اقدامات کیے ہیں۔

فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے حوالے سے وزیراعظم نے کہاکہ فاٹا اصلاحات اور انضمام کا عمل مرحلہ وار انداز میں مکمل کیا جانا چاہیے اور قبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے اس علاقے میں ترقیاتی سرگرمیاں ناگزیر ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں