جب کوئی فرد بالغ ہوتا ہے تو ایک خاص عمر میں آکر جسمانی نشوونما تھم جاتی ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ جسم کے دو اہم اعضا کی افزائش عمر بھر جاری رہتی ہے؟

جی ہاں واقعی جب پورے جسم کی نشوونما رک جاتی ہے تو بھی ناک اور کام کے حجم مں اضافے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

نیویارک یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق چہرے کے دو اہم اعضاءباقی جسم سے مختلف ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں : کچھ لوگوں کے ہاتھ میں 'لکیر' سی کیوں ہوتی ہے

انہوں نے بتایا کہ بلوغت کے بعد جسم کے بیشتر خلیات بڑھنے کا عمل ترک کردیتے ہیں اور ایسا ہونے پر جسمانی نشوونما رک جاتی ہے۔

ویسے یہ خلیات پھیل یا سکڑ ضرور سکتے ہیں یعنی جیسے مسلز بنانا یا چربی گھلانا وغیرہ، مگر بیشتر تقسیم ہونے کا عمل چھوڑ دیتے ہیں اور ایک مخصوص تعداد میں ہی برقرار رہتے ہیں۔

اس کے مقابلے میں ناک اور کان باقی اعضاءسے منفرد ہیں کیونکہ ان میں نازک ٹشوز ہوتے ہیں اور وہ پوری زندگی نشوونما پاتے ہیں۔

ہوسکتا ہے کہ کبھی آپ نے بھی غور کیا ہو کہ جوانی کے مقابلے میں کچھ معمر افراد کے کان اور ناک کا حجم کافی بڑھ چکا ہوتا ہے اور یہی اس کی وجہ ہے۔

اگر آپ کو حیرت ہے کہ بال اور ناخن اس فہرست میں کیوں شامل نہیں تو ماہرین نے اس کی بھی وضاحت کی۔

ان کے بقول بالوں اور ناخنوں کی نشوونما جینیاتی عناصر پر مبنی ہوتی ہے اور ہر ایک میں مختلف ہوتی ہے۔

یعنی کوئی گنج پن کا شکار ہوسکتا یا بال گر سکتے ہیں جبکہ ناخنوں میں بھی ایسا ہوسکتا ہے۔

اس کے مقابلے میں کان اور ناک کی نشوونما کا عمل تسلسل سے جاری رہتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں