اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما میاں محمود الرشید نے کہا کہ بہتر یہ ہوتا کہ عمران خان اس طرح کی بات نہ کرتے جبکہ انہیں ایوان کی کارکردگی پر مجموعی طور پر بات کرنا چاہیے تھی۔

ڈان نیوز کے پروگرام نیوز آئی میں بات کرتے ہوئے میاں محمود الرشید نے کہا کہ عمران خان کی بات کا مقصد یہ تھا کہ کیا ایوان جمہوری ہے؟ لیکن اس کے جمہور اور عوام کے حالات کو دیکھا جائے تو ایوان بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے یہ بات کہنے میں عمران خان نے ذرا سختی اختیار کی۔

اس معاملے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماء ڈاکٹر مکیش کمار نے کہا کہ عمران خان اور شیخ رشید کی جانب سے کی جانے والی باتیں بے حد افسوس ناک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان جس اسمبلی کو گالیاں دیتے ہیں اسی کے ذریعے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں اور اسی کی تنخواہ لے رہے ہیں جبکہ شیخ رشید کا استعفیٰ نہیں آئے گا اور ان کی جانب سے کہا جائے گا کہ میں پارلیمنٹ اور اسپیکر کو نہیں مانتا لیکن ان کے اکاونٹ میں تنخواہ آتی رہے گی۔

مزید پڑھیں:’پارلیمنٹ کو گالی دینے کا حق کسی کو حاصل نہیں‘

ڈاکٹر مکیش کمار نے مزید کہا کہ اگر پارلیمنٹ نے مایوس کیا ہے تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اس کو گالی دے کر تالا لگا دیا جائے۔

اس حوالے سے تجزیہ کار زاہد حسین نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ عمران خان، شیخ ریشد کی تقلید کرتے ہیں، جیسا کہ بہت پہلے شیخ رشید کی خواہش تھی کہ پورا نظام ختم ہو جائے لیکن ان کی بات انفرادی حیثیت سے ہوتی ہے کیوں کہ ان کی جماعت کا کوئی اور رکن نہیں ہے لیکن جب عمران خان بات کرتے ہیں تو اس کی نوعیت بدل جاتی ہے۔

میاں محمود الرشید نے پارلیمنٹ کے حوالے سے کہا کہ پارلیمنٹ کے طریقہ کار کو مکمل طور پر بدلنے کی ضرورت ہے اس میں وقت کے زیاں کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا، پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی بنائی جائے اور انگریز کے زمانے کا جو نظام ہم لے کر چل رہے ہیں اس پر نظر ثانی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:’عمران خان کا مقصد پارلیمنٹ نہیں،اراکین پر تنقید کرنا تھا‘

عمران خان کے بیان پر پارلیمنٹ میں ہونے والی تقریر پر زاہد حسین نے کہا کہ جو لوگ پارلیمنٹ کے تقدس کے لیے تقریر کر رہے تھے وہ ایک معاملے کو سیاسی طور پر استعمال کر رہے تھے لیکن اتنا ہی تقدس عدلیہ کا بھی ہونا چاہیے، اگر آپ نواز شریف کی تقاریر دیکھیں تو وہاں جو باتیں کی جا رہی ہیں کیا وہ جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں؟

واضح رہے کہ لاہور کے مال روڈ پر اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی جلسے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی جانب سے پارلیمنٹ کے لیے ‘لعنت’ کا لفظ استعمال کیا گیا تھا اور عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کی جانب سے پارلیمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

جس کے بعد قومی اسمبلی میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف قرارداد مذمت منظور کی گئی جسے وفاقی وزیر تعلیم و تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمان نے پیش کیا۔

مزید پڑھیں:قومی اسمبلی سے استعفے سے متعلق عمران خان کا فیصلہ

قرارد ادا میں موقف اختیار کیا گیا کہ ‘پارلیمنٹ کے لیے یہ الفاظ ادا کرکے پارلیمنٹ اور قوم کی توہین کی گئی جبکہ ملک کی ترقی کا واحد راستہ جمہوریت ہے’۔

جبکہ اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ محمد آصف، خورشید شاہ اور دیگر نے مال روڈ جلسے میں پارلیمنٹ کے لیے ادا کیے گئے جملوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں