ٹاپ آرڈر کی ناکامی شکست کی وجہ بنی، آرتھر

19 جنوری 2018
ںیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں کلین سوئپ کے بعد قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے چہروں پر مایوسی عیاں ہے— فوٹو: اے ایف پی
ںیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں کلین سوئپ کے بعد قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے چہروں پر مایوسی عیاں ہے— فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کا ذمے دار ٹاپ آرڈر بلے بازوں کی ناکامی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیریز ہارنے پر کوئی بہانہ نہیں بنائیں گے اور ہم برا کھیلنے کی وجہ سے سیریز ہارے۔

نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پانچویں ون ڈے میچ اور سیریز میں 5-0 سے کلین سوئپ شکست کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ کنڈیشنز بہت اچھی تھیں اور ہمارے کھلاڑیوں کو آگے آ کر صلاحیتوں کے مطابق کھیلنا چاہیے تھا۔ ہمارے ٹاپ آرڈر نے پوری سیریز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی جو انتہائی مایوس کن امر ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں شکست پر کسی بھی قسم کے بہانے نہیں بنانا چاہتا بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ہم کھلاڑی کنڈیشنز کے مطابق خود نہ ڈھال سکے اور ہم اچھا کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے۔

'ہم اپنی ہوم کنڈیشنز میں بہتر ٹیم ہیں اور یہاں دنیا کے بالکل دوسرے خطے میں ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہم اس سے بہتر کھیل پیش کر سکتے تھے۔ اس وقت دنیا کی ہر ٹیم ہوم کنڈیشنز میں بہترین ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا کی بہترین ٹیم وہی ہے جو بیرون ملک بھی اچھی کارکردگی دکھا سکے۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں پاکستان کا ٹاپ آرڈر بری طرح ناکام رہا اور تمام ہی میچوں میں ٹیل اینڈرز نے آ کر قومی ٹیم کو معقول مجموعے تک رسائی دلائی۔

گزشتہ سال پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بابر اعظم سیریز کے پانچ میچوں میں صرف 31 رنز بنا سکے جبکہ فخر زمان اور حارث سہیل کے سوا کوئی بھی بلے باز حریف باؤلرز کا سامنا نہ کر سکا۔

مکی آرتھر نے سیریز کے دونوں میچوں میں موقع ملنے پر نصف سنچری اسکور کرنے والے حارث سہیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹیم میں آ کر کارکردگی دکھا کر ثابت کیا کہ اس وقت پر کس طرح کھیلنا چاہیے تھا۔

ہیڈ کوچ نے کہا کہ ہم مسلسل فتوحات حاصل کرتے ہوئے آ رہے تھے لیکن شاید یہی وجہ ہے کہ شکست کی وجہ سے ہمیں اپنی خامیاں تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے اور یہ جاننے کا موقع ملتا ہے کہ ہم میں کہاں خامیاں موجود ہیں اور انہیں کیسے دور کرنا ہے۔

مکی آرتھر نے ورلڈ کپ کو ہدف قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تمام ٹیمیں اب ورلڈ کپ کی تیاری کر رہی ہیں، اب جبکہ ورلڈ کپ محض ڈیڑھ سال دور ہے تو ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اگلی ون ڈے ٹیم وہی ہو جو ہمیں ورلڈ کپ میں میدان میں اتارنی ہے اور جو عالمی کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ ہم جا کر اپنی ناکامیوں پر سوچ بچار کریں گے تاکہ آئندہ غیرملکی کنڈیشنز میں ہمیں ناکامی کا منہ نہ دیکھنا پڑے۔

اس موقع پر انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوان کھلاڑیوں کو ہم نے جب بھی موقع فراہم کیا تو انہوں نے چیمپیئنز ٹرافی کے بعد ایک مرتبہ پھر دباؤ میں کارکردگی سے اپنا انتخاب درست ثابت کر دکھایا ۔

تبصرے (0) بند ہیں