بھارتی فورسز کی جانب سے آزاد جموں اور کشمیر کے ضلع بھمبر میں لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور ایک لڑکی زخمی ہوگئی۔

ڈپٹی کمشنر ضلع بھمبر چوہدری گفتار نے بتایا کہ نالی گاؤں میں بھارتی فورسز کی جانب سے داغے گئے مارٹر شیل کی زد میں آکر 60 سالہ غلام نبی ولد نور محمد موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ ضلع بھبمر کے ہی سیکٹر سامناہی میں پانچویں جماعت کی 10 سالہ چمن نیاز نامی طالبہ اپنے گاؤں میں اسکول جاتے ہوئے مارٹر شیل لگنے سے زخمی ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ لڑکی کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

مزید پڑھیں: ورکنگ باؤنڈری: بھارتی فوج کی جارحیت جاری، 2 خواتین جاں بحق

بعد ازاں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کر کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا اور انہیں احتجاجی مراسلہ بھی دے دیا گیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں علاقے کے امن اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں اور یہ پاکستان کو قابلِ قبول نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جند روٹ کوٹلی سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں لائن کمیونیکیشن کی مرمت کے کام میں مصروف پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوگئے تھے۔

جس کے جواب میں پاک فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیا اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کیا تھا جبکہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیز فائر کی خلاف ورزی، پاک بھارت ڈی جی ایم اوز رابطہ متوقع

یاد رہے کہ رواں ماہ 4 جنوری کو بھارتی فوج کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر پاکستانی علاقے فروال سیکٹر میں شہری آبادی کو خودکار اسلحے سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 3 شہری زخمی ہوگئے تھے۔

پاک فوج نے بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی کے خلاف بھر پور جوابی کارروائی میں ایک بھارتی فوجی کو ہلاک جبکہ 2 کو زخمی کردیا تھا۔

بعد ازاں بدھ کے روز ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فورسز کی شیلنگ کے نتیجے میں 2 خواتین ہلاک اور 5 دیگر افراد ہوگئے تھے۔

آزاد کشمیر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ظہیرالدین قریشی کے مطابق 2017 میں بھارتی فورسز کی جانب سے کی جانے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے نتیجے میں 46 شہری ہلاک اور 262 زخمی ہوئے۔

ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کے 4 جوان شہید

نومبر 2017 میں پاکستان رینجرز اور بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام کی ملاقات میں 2003 کے معاہدے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل خلاف وزری جاری ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس بھارتی فوجیوں نے 1881 مرتبہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی ) اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں فوجیوں سمیت کل 87 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2018 میں اب تک یہ تعداد 70 کے قریب ہوچکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں