نیویارک ٹائمز دنیا کے مشہور ترین اخبارات میں سے ایک ہے اور اس کے شماروں میں غلطیوں پر اس کی اشاعت کے آغاز کے ساتھ سے ہی کڑی نظر رکھی جاتی تھی، مگر پھر بھی اس کے صفحہ اول پر ایک غلطی 102 سال تک شائع ہوتی رہی اور کوئی بھی اسے پکڑ نہیں سکا۔

جی ہاں واقعی 1898 سے 2000 تک نیویارک ٹائمز کے فرنٹ پیج پر یہ ٹائپ کی غلطی مسلسل شائع ہوتی رہی۔

اگر آپ کو کبھی یہ اخبار دیکھنے کا موقع ملا ہو تو اس کے صفحہ اول پر بائیں جانب اوپر اس کا شمارہ نمبر لکھا ہوتا ہے۔

اٹھارہ ستمبر 1851 سے اشاعت شروع ہونے کے بعد سے روزانہ شمارہ نمبر لکھا جاتا ہے اور اب یہ تعداد 50 ہزار اوپر جاچکی ہے یا یوں کہہ لیں کہ اس اخبار کی اشاعت 50 ہزار سے زائد دنوں سے ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ٹی وی چینلوں پر بننے والی اردو کی درگت کا حل کیا ہے

جیسا لکھا جاچکا ہے کہ آغاز کے ساتھ ہی شمارہ نمبر لکھا جارہا تھا مگر سات فروری 1898 کو کسی نامعلوم ایڈیٹر نے حساب کی ایک سادہ غلطی کی۔

چھ فروری کے شمارے میں اس نے شمارہ نمبر 14499 لکھا دیا اور لگتا ہے کہ اسے 4 کی جگہ 999 نظر آیا اور اس نے سات فروری کے شمارے پر 15 ہزار کا نمبر لکھ دیا۔

یعنی راتوں رات اخبار 500 دن آگے نکل گیا اور کسی نے بھی اس پر توجہ نہیں دی۔

مزید پڑھیں : املاء کی غلطیاں کیسے فراڈ آسان بنا سکتی ہیں

نیویارک ٹائمز کی جانب سے اس غلطی کے ساتھ اشاعت جاری رہی بلکہ 102 سال تک جاری رہی۔

پھر 1999 میں ایک چوبیس سالہ شخص جو کہ ہر ایڈیشن کے شمارہ نمبر کو اپ ڈیٹ کرتا تھا، نے اس نظام میں ممکنہ غلطی کے حوالے سے کام شروع کیا اور پھر اس پر ایک صدی پرانی غلطی کا انکشاف ہوا۔

یہی وجہ ہے کہ یکم جنوری 2000 کو نیویارک ٹائمز نے اس غلطی کو درست کرتے ہوئے صارفین کو بھی آگاہ کرتے لکھا 'چونکہ گزشتہ روز تک ہم سے 500 شماروں (51753) کی غلطی ہورہی تھی، تو آج سے ہم نے سیکونس کو ٹھیک کردیا ہے اور یہ شمارہ نمبر 51254 ہے'۔

اچھی بات یہ ہے کہ اس ایک صدی پرانی غلطی کی قیمت اس روزنامے کو کچھ خاص نہیں چکانا پڑی۔

تبصرے (0) بند ہیں