مظفرآباد: بھارتی فوج کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے سے 2 شہری جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔

اسسٹنٹ کمشنر نکیال سیکٹر ولید انور کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے ضلع کوٹلی میں نکیال سیکٹر کے مختلف گاؤں پر بلا اشتعال دن اور رات کے ہر پہر کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آزاد کشمیر کے علاقوں میں بھارتی فورسز کی جانب سے شیلنگ بھی کی جاتی ہے جس میں صبح ساڑھے 11 بجے سے دوپہر دیڑھ بجے تک مزید شد آجاتی ہے۔

ولید انور نے بتایا کہ گزشتہ رات بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا تھا جبکہ دن کی روشنی میں ایک خاتون جاں بحق بجکہ 4 مزید افراد زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: ورکنگ باؤنڈری: بھارتی فوج کی جارحیت جاری، 2 خواتین جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں وقفے وقفے سے بھارتی فورسز کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، تاہم اس سلسلہ میں نرمی آتے ہی لوگ زخمیوں کو قریبی ہسپتال لے کر پہنچے تھے۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ زخمیوں میں تین افراد کی حالت نازک ہے جنہیں ڈسٹرکٹس ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کئی علاقوں سے ابھی تک اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں تاہم زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارت کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر خنجار سیکٹر میں ایک 60 سالہ شخص غلام علی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 6 سالہ چمن بی بی اور 27 سالہ ماریہ زخمی ہوگئے۔

بعد ازاں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کر کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا اور انہیں احتجاجی مراسلہ بھی دے دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کے 4 جوان شہید

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں علاقے کے امن اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں اور یہ پاکستان کو قابلِ قبول نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز (19 جنوری کو) بھی بھارتی فورسز کی جانب سے آزاد جموں اور کشمیر کے ضلع بھمبر میں لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور ایک لڑکی زخمی ہوگئی تھی۔

یاد رہے کہ 18 جنوری کو بھی بھارتی فورسز کی جانب سے سیالکوٹ سیکٹر میں ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 2 خواتین جاں بحق ہوگئیں تھیں۔

ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

نومبر 2017 میں پاکستان رینجرز اور بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام کی ملاقات میں 2003 کے معاہدے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل خلاف وزری جاری ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس بھارتی فوجیوں نے 1881 مرتبہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی ) اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں فوجیوں سمیت کل 87 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2018 میں اب تک یہ تعداد 70 سے زائد ہوچکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں