اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئی، جہاں اسے دہشتگردوں کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ سلامتی کونسل کی 1267 پابندی کمیٹی کی نگراں ٹیم طالبان، القاعدہ اور داعش کے حوالے سے لگائی گئی پابندیوں کا جائزہ لینے کے لیے دو روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہے۔

مزید پڑھیں: کرم ایجنسی ڈرون حملہ: امریکی سفارتخانے کی جانب سے پاکستانی دعویٰ مسترد

ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ ٹیم کو پاکستان کی جانب سے اقوامِ متحدہ کی پابندیوں سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور خطے میں دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے پاکستانی موقف کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ نگرانی ٹیم اپنے دورے کی رپورٹ پابندی کمیٹی کے سامنے پیش کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ٹیم کا خیال ہے کہ 1267 پابندیوں کی فہرست میں 25 تنظیمیں اور 36 لوگ پاکستان سے کام کرتے ہیں لیکن ان کی اصل توجہ حافظ سعید اور ان سے منسلک جماعت پر مرکوز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے انسداد دہشت گردی پر ’فیکٹ شیٹ‘ جاری کردی

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ نگراں ٹیم کے دورے سے قبل ہی حکومت کی جانب سے خصوصی اقدامات کیے گئے تھے، جن میں کالعدم تنظیموں کے عطیات دینے کے خلاف تشہیری مہم شامل ہے جبکہ میڈیا ہاؤسز کو بھی ہدایت دی گئی تھی کہ وہ حافظ سعید، لشکر طیبہ اور فلاح انسانیت سے متعلق بیان اور حکومتی اشتہار نشر کریں۔

اس کے علاوہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینچ کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا، جس میں پاکستان میں کام کرنے والی کمپنیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ کالعدم تنظیموں کے ساتھ کاروبار نہیں کریں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ٹیم کے دورے کو غیر معمولی قرار دینے کے موقف کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ معمول کے مطابق تھا۔


یہ خبر 26 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں