واشنگٹن: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکا کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے اسلام آباد کی سیکیورٹی امداد کی بندش کے باوجود پاکستان، امریکا کے لیے زمینی و فضائی سپلائی کی فراہمی کے راستے بند نہیں کرے گا۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر اعظم نے خبردار کیا کہ افغانستان ایک اور ویتنام بن سکتا ہے اگر اس نے امریکا کے لیے افغان تنازعات فوجی ذرائع سے حل کرنے کی کوشش کی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی، سیکیورٹی امداد کی معطلی اور پاکستان کے خلاف بیان بازی کے باوجود پاکستان، امریکا کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے، یہاں تک کہ ہم کسی معاہدے یا ادائیگی کے بغیر امریکا کو افغانستان کے زمینی و فضائی راستوں سے سامان کی فراہمی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکی ساز و سامان پاکستان کے ذریعے جاتا ہے اور وہ ہماری فضائی حدود سے 11 لاکھ سے زائد مرتبہ پروازیں کرچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا نے پاکستان کی سیکیورٹی امداد روک دی

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جنگ لڑنے کے لیے امریکی جہاز یہاں سے جاتے ہیں جبکہ لاکھوں ٹن سازو سامان اور کارگو بھی پاکستان سے ہی افغانستان جاتا ہے۔

انٹرویو کے دوران ان سے پوچھا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کے بعد فضائی حدود کے استعمال پر اثر نہیں پڑا؟

جس پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ یہ عمل جاری رہے گا، کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مددگار ہے اور اس مدد سے پاکستان میں استحکام پیدا ہوگا لیکن ہم نے اپنے علاقے واپس لے لیے اور ہم نے ٹھکانے تباہ کردیے۔

خیال رہے کہ رواں سال کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک ٹوئٹ میں پاکستان کو جھوٹا اور دھوکے باز قرار دیا گیا اور دعویٰ کیا تھا کہ امریکا نے 15 برسوں میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر سے زائد کی امداد دے کر بے وقوفی کی۔

اس ٹوئٹ کے بعد امریکا کی جانب سے یہ کہ کر پاکستان کی 2 ارب ڈالر کے قریب سیکیورٹی امداد معطل کر دی تھی کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف فیصلہ کن کارروائی نہیں کررہا۔

افغانستان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر امریکا اپنا یہ عمل جاری رکھتا ہے تو افغانستان ایک اور ویتنام بن جائے گا، جس سے بچنے کا واحد حل افغانستان کو ایک میز پر بٹھایا جائے تاکہ وہ مسائل کا حل کرکے اپنے ملک میں امن قائم کرسکے، اس سلسلے میں پاکستان اور امریکا مدد کرنے کو تیار ہیں۔

’پاکستان امریکا کا اتحادی ہے‘

انٹرویو کے دوران وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکی صدر کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان کے موقف کو دیکھنا چاہیے اور پاکستان کی حقیقت ان کے خیال سے مختلف ہے، پاکستان امریکا کا اتحادی ہے اور وہ مشترکہ دشمن دہشت گردی کے خلاف اتحادی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سینیٹ میں پاکستان کی امداد مکمل بند کرنے کیلئے بل پیش

افغان دہشت گردوں کی پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں کے حوالے سے امریکا کے پالیسی بیان پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی دہشت گرد کی حمایت نہیں کرتا اور پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے پاس ان پناہ گاہوں کے ثبوت ہیں تو ہمیں فراہم کریں ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے عندیہ دیا کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کی امداد کی بندش سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ یہ معاشی امداد نہیں ہے۔


یہ خبر 28 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں