وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائیزیشن (ایس سی او) کے دائرہ کار کو پورے پاکستان تک بڑھانے کی مخالفت کردی ہے۔

وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے سینیٹ کی تفویض کردہ قانون سازی سے متعلق ذیلی کمیٹی کو بتایا کہ ایس سی او کی جانب سے تاحال تمام قانونی تقاضے بھی پورے نہیں کیے اس لیے دائرہ کار بڑھانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

یہ پڑھیں: سی پیک کے تحت پاکستان کو ڈیجیٹل اور محفوظ بنانے کا منصوبہ

ایس سی او حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی سی ایل قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں کام کر رہی ہے جبکہ ایکٹ کے مطابق پی ٹی سی ایل مذکورہ علاقوں میں کام نہیں کر سکتی۔

انہوں نے بتایا کہ ایس سی او نے تمام قانونی تقاضے بھی پورے کیے لیکن جان بوجھ کر لائسنس جاری نہیں کیا جا رہا۔

سینیٹر کلثوم پروین نے بتایا کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے ایس سی او کا دائرہ بڑھانے کی بھی مخالفت کی اور اس پر 9 فروری کو اٹارنی جنرل کے ساتھ اس معاملے پر مشاورت کے بعد ہی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: موبائل صارفین کا ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کی منظوری

اس موقعے پر کمیٹی نے تمام ٹیلی کام کمپنیوں سے آمدن اور محصولات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

ذیلی کمیٹی نے اٹارنی جنرل اوشتر اوصاف سے رائے طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔

تبصرے (0) بند ہیں